سچ خبریں: امریکی محکمہ خزانہ نے یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے یمن سے تعلق کی بنا پر ایک شخص، تین کمپنیوں، ایک ادارے اور دو جہازوں کو انصار اللہ اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیا۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز انصار اللہ یمن کے خلاف نئی پابندیاں عائد کیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے یمن سے متعلق 13 شخصیات پر پابندیاں عائد کی
امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ نے اس حوالے سے اعلان کیا کہ دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول (OFAC) نے انصار اللہ یمن کے ساتھ مبینہ تعلق کی بنا پر ایک شخص اور تین کمپنیوں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے اس معاندانہ اقدام کی وجہ کو حوثیوں (انصار اللہ یمن) کے لیے اسلحے کی خریداری میں سہولت فراہم کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول نے اعلان کیا کہ ایک شخص اور تین کمپنیوں کو اسلحے کی مبینہ فراہمی اور سمگلنگ کے بے بنیاد الزامات کے تحت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس دعوے میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ کمپنیاں چین اور ایران میں واقع ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکہ انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کرنے مجبور
امریکی محکمہ خزانہ کے اس دفتر نے مزید کہا کہ انصار اللہ سے وابستہ تجارتی سامان لے جانے والے ایک ادارے اور دو جہازوں کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
پابندیوں کی اس فہرست میں سعید الجمال کا نام بھی شامل ہے۔