تل ابیب (سچ خبریں) دہشت گرد ریاست اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کی تحقیقات کی منظوری دی ہے جس کے بعد اسرائیل شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ہے اور بے گناہ بچوں اور عورتوں پر وحشیانہ بمباری اور ان کے قتل عام کو قانونی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے خلاف اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی جانب سے تحقیقات کی قرارداد کی منظوری کو صیہونی وزیر اعظم نے شرمناک قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ غزہ پٹی پر حملہ اور فلسطینی بچوں اور خواتین کا قتل عام قانونی تھا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعے کو ٹوئٹ کرکے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی قرارداد کو شرمناک قرار دیا اور دعوی کیا کہ اس سے صرف فلسطینی مزاحمتی گروہوں کو اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کے لئے حوصلہ ملے گا۔
نیتن یاہو کے ٹوئٹ کیا کہ آج کا شرمناک فیصلہ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے اسرائیل مخالف جنون کی ایک اور مثال ہے، انہوں نے دعوی کیا کہ ایک بار پھر کونسل میں غیر اخلاقی اکثریت نے ایک دہشت گرد گروہ کو نظر انداز کیا۔
در ایں اثنا اسرائیلی سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں فلسطینی بچوں کے اغوا اور ان پر تشدد کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو گیا ہے۔
مشہور خبریں۔
روسی اور امریکی بینکوں کے درمیان تعلقات منقطع کرنے کی بات چیت
فروری
وزیر اعظم نے احساس تعلیمی وظائف پروگرام کو لانچ کیا
ستمبر
طوفان الاقصی اور عرب صیہونی سمجھوتے کے مذاکرات کی خاک آلود میز
نومبر
لاکھوں برطانوی خاندانوں کے لیے انتہائی غربت کی پیش گوئی
مئی
کوئی عرب اسرائیلی نیٹو نہیں؛ ہر کوئی ایران کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے: اردن
جون
جنگ کی صورت میں تل ابیب کو کیف کا حشر بھگتنا پڑے گا: صہیونی میڈیا
جون
اسٹاک مارکیٹ شرح سود میں کمی کے 2 روز بعد لڑکھڑا گئی، انڈیکس 3 ہزار 700 پوائنٹس گر گیا
دسمبر
عراق کو صیہونی حکومت کی طرف دھکیلنے کے پس پردہ عناصر بے نقاب
جولائی