سچ خبریں: امریکہ میں تعینات روس کے سفیر کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں صرف روس پر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر پر بے اثر ہیں اور اس عمل نے امریکہ اور ڈالر ہی کو نقصان پہنچایا ہے۔
واشنگٹن میں روس کے سفیر آناتولی آنتونوف نے کہا ہے کہ امریکی پابندیاں نہ صرف روس پر، بلکہ تیسرے ممالک پر بھی کوئی اثر نہیں ڈال سکیں اور ان پابندیوں نے دنیا کو ڈالر پر مبنی نظام کے خطرات سے آگاہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی حکومت انسانی حقوق کی ہمیشہ خلاف ورزی کرتی ہے: ایرانی وزارت خارجہ
ٹاس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آنتونوف نے امریکی اقتصادی پابندیوں کے نئے دور کے حوالے سے کہا کہ واشنگٹن کی پابندیوں کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور یہ پالیسی دیگر ممالک کو ڈالر کے سامنے جھکانے میں بھی ناکام رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی پابندیوں کا اثر ان کی توقعات کے مطابق نہیں ہوا، جس کے باعث وہ ہر ممکن سمت میں نئی پابندیاں لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہ سمندری جہازوں کو پابندیاں لگا رہے ہیں اور جدید ٹیکنالوجی کی مصنوعات کی برآمدات کو محدود کر رہے ہیں، آنتونوف نے کہا کہ یہ اقدامات عالمی برادری کے باشعور حصے کو اس بات پر قائل کر رہے ہیں کہ ڈالر پر مبنی نظام میں سنگین خطرات ہیں۔
آنتونوف نے مزید کہا کہ امریکی پابندیاں اب ایک "سیاسی کھیل” بن چکی ہیں، جس سے عالمی سطح پر اقتصادی تعلقات کے متبادل ذرائع میں دلچسپی بڑھ رہی ہے اور دنیا کثیر قطبی نظام کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
دو دن قبل، امریکی محکمہ خزانہ نے روسی ٹی وی چینل رشیا ٹوڈے اور اس کی ایڈیٹر مارگاریتا سیمونیان سمیت کئی دیگر روسی شخصیات اور اداروں پر امریکی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے الزامات میں پابندیاں عائد کی تھیں۔
کریملن کے ترجمان دیمیتری پسکوف نے بھی کہا ہے کہ روس کو مغربی ممالک کی جانب سے اس کے میڈیا پر لگائی جانے والی پابندیوں کا مناسب جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ روس مغربی ممالک کے ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے، جو روسی میڈیا کے خلاف کیے گئے ہیں۔
روسی وزیر خارجہ کے نائب، الیگزینڈر پانکین نے کہا کہ روس نے مغربی پابندیوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے اور عالمی منڈیوں میں اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کی تجارت کے اعداد و شمار میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے، اور ملک نے مغرب سے رخ موڑ کر جنوب اور مشرق کی طرف تجارت بڑھائی ہے، جس سے روس کی عالمی منڈی میں پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روس کی برآمدات، زرعی اور صنعتی مصنوعات، کیمیکلز، دھات کاری، اور مشینری کی صنعتوں نے مثبت نتائج دکھائے ہیں۔
روس کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) سے نکلنے کی ضرورت نہیں، روسی حکومت کا بیان
روسی نائب وزیر خارجہ، الیگزینڈر پانکین نے کہا ہے کہ روس کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) سے نکلنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ یہ ادارہ اپنی اصولوں کے خلاف کام کر رہا ہے لیکن یہ براہ راست روس کو نقصان نہیں پہنچا رہا۔
پانکین نے مزید کہا کہ یوکرین کے معاملے میں IMF کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اور اس کی تمام تر مدد یوکرین کو دی جا رہی ہے، جس سے ترقی پذیر ممالک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ تاہم روس IMF میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گا کیونکہ اس تنظیم سے نکلنے کے بعد موجودہ کام کون کرے گا۔
مزید پڑھیں: امریکہ روس کے بہانے چینی کمپنیوں پر پابندیاں لگانا بند کرے:چین
روسی حکومت نے پہلے کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے IMF سے نکلنے کی تجویز کی حمایت نہیں کی تھی۔
پانکین نے یہ بھی کہا کہ اگر مستقبل میں یورپ کے ساتھ تعلقات معمول پر آتے ہیں، تو روس یوریشیائی تعاون میں یورپ کو شامل رکھے گا، لیکن فی الحال یورپ کو اس عمل میں شامل کرنے کا کوئی موقع نظر نہیں آتا۔