سچ خبریں:امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اردن کے بادشاہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران اس بات کا دعویٰ کیا کہ حماس ہفتے تک فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے تو امریکہ غزہ میں امن کے قیام کی ضمانت دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ غزہ کے پناہ گزینوں کو قبول کرے گا ؟
ٹرمپ نے حماس کو تنبیہ کی کہ وہ ہفتے تک فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے، اس بیان میں واشنگٹن کے عالمی سطح پر دیگر ممالک کے ساتھ بدعہدیوں کا ذکر بھی کیا گیا، تاہم امریکی صدر نے غزہ میں قیام امن کی کوششوں کو اولین ترجیح قرار دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ مصر اور اردن میں غزہ کے پناہ گزینوں کے لیے اراضی مختص کی جائے گی تاکہ وہ وہاں زندگی گزار سکیں اور وہاں رہائش اختیار کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ غزہ کو مشرق وسطی کا جواہر بنانا چاہتا ہے اور وہاں بے شمار روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم ہر سال اردن اور مصر کو بڑی مالی امداد فراہم کرتے ہیں، اور یہ ہماری طرف سے خطے میں امن قائم کرنے کی ایک کوشش ہے۔
ٹرمپ نے زور دیا کہ میں ذاتی طور پر غزہ میں کسی منصوبے کی ترقی نہیں کروں گا، مگر طویل مدت میں غزہ کی ترقی خطے کے لیے بے شمار نوکریاں لے کر آئے گی
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ غزہ میں کسی منصوبے کی ترقی کی نگرانی نہیں کریں گے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی طویل مدتی ترقی خطے میں بہت ساری نوکریوں کا باعث بنے گی۔
مزید پڑھیں: امریکہ غزہ میں صیہونی حکومت کا جاسوس
ٹرمپ نے مزید کہا کہ غزہ ایک قیمتی جواہر کی طرح ہے اور یہ مشرق وسطیٰ کے لیے ایک اہم سرمایہ ثابت ہو گا جو بالآخر خطے میں امن قائم کرے گا اور فلسطینیوں کو ایک محفوظ مقام فراہم کرے گا۔
Short Link
Copied