مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) انتہا پسند یہودیوں کے فلیگ مارچ کے موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطینیوں پر شدید تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے اشتعال انگیز فلیگ مارچ کے موقعے پر قابض اسرائیلی فوج اور پولیس نے نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں 33 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے اشتعال انگیز فلیگ مارچ کے موقعے پر فلسطینیوں کو گھروں کے اندر بند کردیا گیا تھا تاہم فلسطینی شہری اسرائیلی پابندیاں توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے قابض پولیس کی ریاستی دہشت گردی اور یہودی شرپسندوں کے اشتعال انگیز مارچ کے خلاف نعرے لگائے۔
ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی پولیس نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے، زخمیوں میں سے چار کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ادھر منگل کے روز بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے اشتعال انگیز مارچ کی قیادت انتہا پسند یہودی لیڈر ایتمار بن گویر نے کی، یہ فلیگ مارچ پرانے بیت المقدس میں باب العامود سے شروع ہو کر مقام براق تک پہنچا جہاں انتہا پسند یہودیوں نے تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
اس موقعے پر اسرائیلی فوج نے یہودی فلیگ مارچ کی مخالفت میں نعرے لگانے والے 10 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے حراستی مرکز میں منتقل کردیا ہے۔