واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی ریاست ٹیکساس کی سرحد کے قریب فائرنگ ہونے کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے شہر بھر میں شدید خوف و ہراس پھییل چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے سرحدی شہر رینوسا فائرنگ کے نتیجے میں 18افراد ہلاک ہو گئے، مقامی پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔
خبررساں اداروں کے مطابق امریکی سرحد کے قریب میکسیکو کے شہر رینوسا میں پیش آنے والے واقعے میں ٹیکسی ڈرائیور، طالب علم اور مزدوروں سمیت 18افراد ہلاک ہوئے، حملے کے بعد شہر بھر میں خوف و ہراس کی لہر پھیل گئی۔
امریکی ریاست ٹیکساس سے ملحق یہ شہر مجرمانہ سرگرمیوں کی آماجگاہ رہا ہے، پولیس ترجما ن نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد اور حملہ آوروں کی فی الحال شناخت نہیں ہو سکی، لیکن سیکورٹی سروز کے اہل کار واقعے کے پس پردہ حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کررہے ہیں۔
اس سلسلے میں رینوزا کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں اور شہر بھر میں پولیس کے گشت کو بڑھا دیا گیا ہے، پرتشدد واقعات کے بعد نیشنل گارڈزکو طلب کیا گیا ہے، جبکہ فوج، مقامی پولیس اور خفیہ ایجنسیاں بھی سرگرم ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ میکسیکو میں 2019 ء میں قتل کے 34 ہزار 681 اور 2020 ء میں 34 ہزار 554 واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے، مختلف جرائم پیشہ گروہ منشیات، ہتھیاروں اور انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیے جانے والے راستوں کو اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرا ہیں، ان کے درمیان اکثر خوں ریز جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، میکسیکو کی حکومت ان گروہوں پر قابو پانے میں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اور عدلیہ کا ان جرائم پیشہ گروپوں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے یا وہ بدعنوانی کے دلدل میں پھنس چکی ہیں، میکسیکو کے صدر آندریس میونیل لوپیز اوربیڈر کی موجودہ حکومت کو سیکورٹی کے حوالے سے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے۔