سچ خبریں:روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو مشکل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کو اپنی فوج کو کورسک میں ہتھیار ڈالنے کا حکم دینا ہوگا تاکہ جنگ بندی پر عمل درآمد کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور روس کے درمیان کیا چل رہا ہے؟
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرینی فوجیوں کے لیے نرمی برتنے کی درخواست کے بارے میں اطلاع ملی ہے۔
پیوٹن نے کہا کہ اگر یوکرینی فوجی کورسک میں اپنے ہتھیار ڈال دیں تو ہم ان کی جان کی حفاظت کی ضمانت دیتے ہیں اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں گے۔
روسی صدر نے واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات کی بحالی کو مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کم از کم کچھ سطح پر روس کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے کوشاں ہے۔
پیوٹن نے واضح کیا کہ اگر یوکرین واقعی جنگ بندی چاہتا ہے تو اسے اپنی فوج کو کورسک میں ہتھیار ڈالنے کا حکم دینا ہوگا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور یوکرین کی جنگ ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
امریکہ یوکرین کی فوجی مدد جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ روس نے اپنی شرائط واضح کر دی ہیں کہ جنگ بندی کے لیے یوکرین کو سرینڈر کرنا ہوگا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے رویے پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا وہ واقعی روس کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی خواہاں ہے یا یہ محض ایک سیاسی چال ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کو ایک نئی وارننگ
نومبر
افغانستان میں داعش کو بڑھانے کے لیے امریکی کوششوں کا ایک نیا دور
اکتوبر
آئندہ 72 گھنٹوں میں الیکشن کا فیصلہ ہوجائے گا، شیخ رشید احمد کا دعویٰ
مارچ
مزاحمتی تحریک اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی قطر کی نئی پیشکش
جنوری
سلمان خان کا انکشاف، کورونا نے ہمارے گھر کے بہت سے افراد کو متاثر کیا
مئی
اسرائیل سرکاری طور پر بچوں کی قاتل حکومت
جون
بانی پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ نے اپنے بیٹے کا موازنہ کس سے کیا؟
جولائی
حکومت ’دہرے قرض‘ کے جال میں پھنس گئی
ستمبر