سچ خبریں:امریکہ میں درجنوں انسانی حقوق کے کارکنوں نے اپنی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مظاہرہ کیا جس کے تحت صیہونی آبادکاروں پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئیں۔
سی این این نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر کے باہر متعدد سرگرم کارکنوں نے امریکی حکومت کی نئی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا، جس کے تحت صیہونی آبادکاروں پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے پہلے دن، تین فلسطینی مخالف اقدامات
یہ مظاہرہ خاص طور پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف کیا گیا، جنہوں نے اپنے انتظامی حکم کے ذریعے صیہونی آبادکاروں اور ان سے منسلک تنظیموں پر عائد پابندیوں کو ہٹا دیا۔
اس فیصلے کے بعد، امریکی محکمہ خزانہ نے بھی تمام سابقہ پابندیاں ختم کر دیں، جو کہ ان صیہونی گروہوں پر لگائی گئی تھیں جو فلسطینیوں کے خلاف مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔
اس حکومتی فیصلے کے خلاف، انسانی حقوق کے کارکنوں نے احتجاجی مارچ کیا اور مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں انجام دینے والے صیہونی آبادکاروں پر دوبارہ پابندیاں عائد کی جائیں۔
احتجاج کے دوران، کارکنوں نے محکمہ خارجہ کی عمارت کے باہر ایک تھیٹر پرفارمنس بھی پیش کی، جس میں مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی آبادکاروں کے مظالم کی منظر کشی کی گئی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا آتے ہیں صیہونیوں کو تحفہ
مظاہرین نے واضح کیا کہ وہ اسرائیل کے حق میں بنائی گئی نئی امریکی پالیسیوں کے خلاف ہیں، جو فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور زمین پر قبضے کو مزید بڑھاوا دے رہی ہیں۔