آنروا نے غزہ کی امداد میں مسلسل اسرائیلی رکاوٹوں سے خبردار کیا ہے

ملبا

?️

سچ خبریں: یو این آر ڈبلیو اے کے میڈیا ایڈوائزر نے صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کی امداد میں مسلسل رکاوٹوں اور بین الاقوامی امدادی اداروں کے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی عوام کی صورتحال مزید خطرناک ہو جائے گی اور اسرائیل نے غزہ کو ناقابل رہائش بنا دیا ہے۔
جب کہ صیہونی حکومت غزہ میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کی سربراہی میں بین الاقوامی انسانی تنظیموں کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، ایجنسی کے میڈیا ایڈوائزر عدنان ابو حسنہ نے اعلان کیا کہ آنروا غزہ کے لوگوں کو اہم خدمات کی فراہمی جاری رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
عدنان ابو حسنہ نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب کو بتایا: ’’اسرائیل کی طرف سے تمام چیلنجز اور پابندیوں کے باوجود ہم غزہ کے لوگوں کو تعلیمی اور امدادی خدمات فراہم کرتے رہتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: "جبکہ اسرائیل آنروا کی سرگرمیوں کے مختلف شعبوں میں چیلنجز اور پابندیاں لگا رہا ہے، ایجنسی اپنا کام جاری رکھنے پر اصرار کرتی ہے اور موجودہ حالات میں غزہ میں فلسطینیوں کی وسیع ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔”
آنروا کے اہلکار نے زور دیا: "ہماری تعلیمی خدمات جاری ہیں، اور تقریباً 300,000 طلباء نے ورچوئل تعلیم کے لیے اور 30,000 سے زیادہ نے آمنے سامنے کلاسوں کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔آنروا نے اپنے 67 نئے پناہ گاہوں میں تقریباً 467 تعلیمی جگہیں بنائی ہیں تاکہ سیکھنے کا محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔”
آنروا کے میڈیا ایڈوائزر نے کہا: ہماری پناہ گاہیں اس وقت تقریباً 75,000 فلسطینیوں کی میزبانی کر رہی ہیں۔ تعلیمی سال کو دو سمسٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے اور آنروا کے اس تعلیمی اور امدادی عمل میں 8,000 ملازمین کام کر رہے ہیں۔ تقریباً روزانہ تقریباً 15,000 مریض آنروا میڈیکل کلینک میں داخل ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنروا کی ٹیموں کی جانب سے مختلف علاقوں میں لوگوں میں پانی کی تقسیم اور ٹھوس فضلہ کو اکٹھا کرنے کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
عدنان ابو حسنہ نے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسرائیل نے 6000آنروا ٹرکوں کے داخلے پر روک لگا رکھی ہے جو تین ماہ تک کافی خوراک لے کر جا رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ لاکھوں خیمے، کمبل، کپڑے اور بڑی مقدار میں ادویات بھی موجود ہیں۔
آنروا کے اہلکار نے خبردار کیا: "اگر اسرائیل ان مواد کو، خاص طور پر لاکھوں خیموں کی اجازت نہیں دیتا ہے، تو موسم سرما کے قریب آتے ہی صورت حال بہت خطرناک ہو جائے گی۔ امداد کی ترسیل کا عمل اس طرح نہیں ہو رہا ہے جیسا کہ ہونا چاہیے، اور صرف 30 فیصد ضروری امداد غزہ میں داخل ہو رہی ہے۔”
انہوں نے جاری رکھا: "غزہ میں روزانہ اوسطاً امدادی سامان کی ترسیل 150 سے 200 ٹرکوں کے درمیان ہے، جو یہاں کے لوگوں کی زبردست ضروریات کو پورا نہیں کرتی۔ غزہ کو پانی، سیوریج اور بجلی کے نیٹ ورکس کی مرمت کے لیے اسپیئر پارٹس، ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری سامان، اور سیکڑوں ہزار خیمے، خوراک، طبی سامان اور طبی ٹیموں کی بھی فوری ضرورت ہے۔”
آنروا کے اہلکار نے کہا: "اسرائیل نے غزہ کو ناقابل رہائش بنا دیا ہے اور اس پٹی کو شروع کرنے کے لیے ہر چیز کی ضرورت ہے۔”
اس حوالے سے فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے ایڈمنسٹریٹر کے خصوصی نمائندے جیک سیلیئرز نے بھی جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد غزہ کی پٹی کی صورتحال کی ایک تاریک تصویر پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ انھوں نے غزہ کے اپنے حالیہ دورے کے دوران جو کچھ دیکھا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانی المیوں اور تباہی کا ایک غیر معمولی پیمانہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا: "غزہ کے لوگ ملبے کے درمیان اپنے سامان کی باقیات تلاش کر رہے ہیں، جب کہ بچے خوراک اور پانی کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں۔ اس پٹی کے مکینوں کو پناہ، خوراک اور پانی کی فراہمی سے متعلق بہت بڑے انسانی چیلنجز کا سامنا ہے۔”
اقوام متحدہ کے نمائندے نے غزہ کے لیے انسانی امداد کے بارے میں بھی وضاحت کی: "اس پٹی میں پہنچنے والی امداد کی مقدار یہاں کے لوگوں کی بے پناہ ضروریات سے میل نہیں کھاتی، اور امداد کا معیار اور مقدار ایسی ہے کہ وہ صورت حال کو بہتر بنانے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیتی۔”
انہوں نے زور دے کر کہا: "اقوام متحدہ اور ہمارے تمام انسانی ادارے غزہ کے لوگوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں، لیکن اس کا انحصار کراسنگ کے ذریعے امداد کے داخلے کو آسان بنانے اور اسرائیلی طرف سے عائد پابندیوں کو ہٹانے پر ہے۔”

مشہور خبریں۔

گیلنٹ کی نیتن یاہو پر کڑی تنقید: مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ غزہ پر قبضہ کیا کرے گا

?️ 18 ستمبر 2025سچ خبریں: اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے نیتن یاہو

کرپشن کے خلاف صرف قانون کے ذریعے نہیں لڑا جاسکتا

?️ 4 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ٹیلی فون پر براہ راست عوام کے سوالات

طالبان اور افغانستان کا تاریک مستقبل

?️ 24 اگست 2021سچ خبریں:افغانستان نے 20 ویں صدی میں ایک تلخ تاریخ کا تجربہ

پی آئی اےنے سڈنی کے لیے براہِ راست پروازیں چلانے کا منصوبہ بنا لیا

?️ 28 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان کی قومی ائیرلائن پی آئی اے نے

صیہونی قیدیوں کی حفاظت کے بارے میں حماس کا تازہ ترین بیان

?️ 16 اپریل 2025 سچ خبریں:حماس کی عسکری ونگ کتائب القسام بریگیڈ کے ترجمان کا

حماس کے سامنے رکھا جانے والا نیا صیہونی معاہدہ

?️ 5 مئی 2024سچ خبریں: صہیونی ذرائع نے تحریک حماس کے لیے تجویز کردہ تین

شام کے خلاف پابندیوں نے تباہی کو مزید بڑھا دیا ہے: فیصل مقداد

?️ 8 فروری 2023سچ خبریں:شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے ایک انٹرویو میں کہا

فلسطینیوں کی نسل کشی کس کے اشاروں پر ہو رہی ہے؟امریکی تجزیہ کار کی زبانی

?️ 12 دسمبر 2023سچ خبریں: مارک گلین نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے عوام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے