غزہ جنگ | غزہ میں رہائشی علاقوں اور اسکولوں پر صہیونی حملوں میں شدت آتی جا رہی ہے

دھواں

?️

سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے 721ویں دن میں بھی پوری پٹی میں بے گناہ شہریوں کا قتل عام جاری ہے۔
غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے 721 ویں روز بھی پوری پٹی میں بے گناہ شہریوں کا قتل عام جاری ہے اور آج بروز جمعہ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے ایک بار پھر غزہ کے ہمسایہ شہر النساء میں اٹلی کے رہائشی ٹاور کو نشانہ بنایا۔
خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مغرب میں الشاطی کیمپ پر ایک بار پھر حملہ کیا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے وسطی غزہ شہر کے الدرج محلے میں واقع فہمی الجرجاوی اسکول پر بھی بمباری کی، جہاں فلسطینی پناہ گزین پناہ لیے ہوئے تھے۔
خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنایا۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 47 فلسطینیوں کے شہید اور 142 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ 18 مارچ سے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ کی پٹی پر اپنی جنگ اور جارحیت کا دوبارہ آغاز کیا ہے، اب تک 12,956 فلسطینی شہید اور 55,477 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی کل تعداد 65,549 اور زخمیوں کی تعداد 167,518 تک پہنچ گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بڑی تعداد میں شہداء کی لاشیں ابھی تک لاپتہ اور ملبے کے نیچے ہیں اور ان تک رسائی ممکن نہیں ہے۔
اسرائیلی چینل 12 نے خبر دی ہے کہ اس حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوج سے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں اپنی تقریر غزہ کے باشندوں کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے نشر کرے۔
صعدہ، یمن کے عوام کا غزہ کی حمایت میں زبردست مظاہرے
یمن کے عوام نے گزشتہ ہفتوں کی طرح اس ہفتے بھی یمن کے شمال مغرب میں واقع صوبہ صعدہ میں زبردست مظاہرے کئے۔ یہ شاندار مظاہرہ ’’ہم غزہ کے ساتھ ہیں، یمن جہاد اور استحکام پر یقین رکھتے ہیں‘‘ کے نعرے کے ساتھ کیا گیا۔
یمنی شہریوں کی جانب سے یہ مظاہرے غزہ کے مظلوم عوام کے دفاع اور صیہونی حکومت کے خلاف ملک کی مسلح افواج کی کارروائیوں کی حمایت میں منعقد کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے دو نئے علاقوں کے لیے انخلا کی وارننگ جاری کر دی ہے۔
اسرائیلی فوج نے خبردار کیا کہ لوگ غزہ کے مینا (بندرگاہ) اور رامل محلوں کو خالی کر دیں اور جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع خان یونس میں واقع مواسی کے علاقے کی طرف بڑھیں۔
غزہ میں جنگ کے بعد کے دور کے بارے میں وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ
وال سٹریٹ جرنل نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے: وائٹ ہاؤس نے ایک منصوبہ تجویز کیا ہے جس میں ٹونی بلیئر کو غزہ کا عبوری حکمران مقرر کرنا بھی شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جنگ کے بعد کے وائٹ ہاؤس کے منصوبے میں عرب قیادت والی سیکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹونی بلیئر غزہ کے لیے بین الاقوامی عبوری اتھارٹی کے نام سے ایک ادارے کی نگرانی کریں گے۔ نیتن یاہو اس منصوبے پر قائل نہیں ہیں اور اس بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ عرب قیادت میں سکیورٹی فورس کیسے تشکیل دی جا سکتی ہے۔
53 فیصد اسرائیلی غزہ میں جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں
معاریو اخبار کے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ 63 فیصد اسرائیلی فلسطین کو تسلیم کرنے کے بین الاقوامی اقدامات کے سلسلے میں فکر مند ہیں۔ سروے سے پتا چلا ہے کہ 59% اسرائیلی اس بات کے بارے میں فکر مند ہیں کہ اسرائیل کو بین الاقوامی کھیلوں اور ثقافتی تقریبات سے خارج کر دیا جائے گا۔
اسرائیلی اخبار کے سروے میں بتایا گیا کہ 53 فیصد اسرائیلیوں نے جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کی تجویز کی حمایت کی۔
القسام بریگیڈز نے صہیونی فوج پر براہ راست زمینی حملوں کا اعلان کیا ہے
حماس تحریک کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ اس نے تل الحوا میں 105 اسرائیلی مرکاوا ٹینکوں کو دو یاسین راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔ جنوبی غزہ میں ایک ایسی جگہ جو اس وقت اسرائیلی توپ خانے کی فائرنگ کا مرکز ہے۔
القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اس نے اردن کے اسپتال کے گرد آپریشن کامیابی سے کیا اور ٹینک پر موجود افراد کو ہلاک یا زخمی کیا۔
حماس: جب تک قبضہ موجود ہے، مزاحمت کا ہتھیار بھی موجود ہے
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کے بیان میں کہا گیا ہے: مزاحمت ایک قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے جو فلسطینی عوام سے اپنی قانونی حیثیت حاصل کرتی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے مزید کہا: پے اے کا یہ اصرار کہ حماس کا حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا، فلسطینی عوام کے اپنی منزل خود طے کرنے کے ناقابل تنسیخ اور تاریخی حق پر واضح حملہ ہے۔
حماس تحریک نے کہا: "جب تک ہماری سرزمین پر قبضہ برقرار ہے، کوئی بھی مزاحمتی ہتھیاروں سے حملہ نہیں کر سکتا۔”

مشہور خبریں۔

میزائل پروگرام پر امریکی تنقید و پابندیاں، واشنگٹن سے پاکستانی سفیر کو اسلام آباد بلالیا گیا

?️ 29 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے میزائل پروگرام پر امریکی تنقید و

عسکریت پسندی کے خطرے کا ’دوبارہ جائزہ‘ لینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

?️ 7 اپریل 2023اسلام آباد;(سچ خبریں) مئی میں ہونے والے انتخابات کے معاملے پر اپوزیشن

ایران کے نئے صدر اور ایران ہندوستان تعلقات

?️ 6 جولائی 2024سچ خبریں: ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی رواں سال ہیلی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی وزرا سے حلف لے لیا

?️ 22 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں) ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی

بڑے پیمانے پر روسی میزائل اور ڈرون حملہ راستے میں ہیں: امریکی حکام

?️ 8 جون 2025سچ خبریں: امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے حالیہ

بھارت ہزیمت چھپانے کیلئے جھوٹی خبروں کا سہارا لے رہا ہے۔ احسن اقبال

?️ 9 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ

سابق وزیراعلی پنجاب اور رہنما پیپلزپارٹی میاں منظور وٹو انتقال کرگئے

?️ 16 دسمبر 2025لاہور (سچ خبریں) سابق وزیراعلیٰ پنجاب و پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر

سعودی اتحاد کا ترجمان صیہونی فوج کا ترجمان لگتاہے:انصاراللہ

?️ 27 دسمبر 2021سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ تحریک کی سیاسی کونسل کے رکن نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے