گیلنٹ کی نیتن یاہو پر کڑی تنقید: مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ غزہ پر قبضہ کیا کرے گا

نیتن یاہو

?️

سچ خبریں: اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے نیتن یاہو اور غزہ آپریشن پر تنقید کی۔
اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے نیتن یاہو کے خلاف تنقیدی بیانات دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ غزہ شہر میں کل شروع ہونے والا فوجی آپریشن واقعی اہم آپریشنل کامیابیاں لائے گا یا نہیں؟
اس سابق اسرائیلی جنرل کے مطابق میں نے آج تک کسی ماہر سے یہ نہیں سنا کہ یہ آپریشن قیدیوں کی واپسی یا غزہ کی پٹی پر حماس کی حکمرانی کو کیسے ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیلی کابینہ کو عوام کے سامنے اس کی وضاحت کرنی چاہیے اور اگر جنگ کے اہداف بدل گئے ہیں تو اسے بھی عوام کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے۔ ہم اسرائیلی کابینہ کی وضاحت کے منتظر ہیں کہ وہ پہلے اعلان کردہ جنگی اہداف کو کیسے حاصل کرنا چاہتی ہے۔
عبرانی زبان کے میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ، جنہوں نے آج ریخ مین یونیورسٹی کی انسداد دہشت گردی پالیسی تھنک ٹینک کی سالانہ بین الاقوامی انسداد دہشت گردی کانفرنس سے خطاب کیا، اسرائیلی کابینہ اور خاص طور پر خود نیتن یاہو کی غزہ شہر میں پیشگی کارروائی کی منظوری دینے کی کارکردگی پر کڑی تنقید کی۔
انہوں نے کہا: اگر ہم اپنے دو باقی ماندہ اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں محض فوجی فیصلوں اور فتح کے حصول میں فرق کرنا ہوگا۔
میں کسی بھی فوجی آپریشن کی حمایت کرتا ہوں جو حماس کی تباہی کا باعث بنتا ہے، لیکن یہ آپریشن جو ہم نے کل باضابطہ طور پر شروع کیا ہے اس میں جنگی اہداف کے حصول کے زیادہ امکانات نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "میں ابھی تک نہیں جانتا کہ یہ فوجی آپریشن جنگ کے باقی دو مقاصد کو کیسے حاصل کر سکتا ہے، یہ کیسے قیدیوں کی رہائی اور حماس کے انتظامی ڈھانچے کا تختہ الٹنے اور تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے؟”
اسرائیلی کابینہ رائے عامہ کے سامنے اس کی وضاحت کیوں نہیں کرتی؟ اگر جنگ کے اہداف بدل گئے ہیں تو ہمیں بتائیں اور اگر یہ اپنے سابقہ ​​اہداف پر قائم ہے تو بتائیے کہ وہ اس حملے کے ذریعے انہیں کیسے حاصل کرنا چاہتی ہے؟
غزہ شہر میں آپریشن کے بارے میں، جیسا کہ میں نے پہلے دن سے اعلان کیا تھا، ہمیں کئی سالوں تک حماس سے لڑنا پڑے گا۔ دوسری طرف ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ قیدی اوور ٹائم پر رہتے ہیں۔ جنگ کے اہداف کو ترتیب سے حاصل کیا جانا چاہیے، یعنی پہلے قیدیوں کی رہائی اور پھر باقی سب کچھ حاصل کرنا۔
ہمیں پہلے قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے اور پھر وہی حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے جو یہاں حزب اللہ کے خلاف استعمال کی گئی ہے، یعنی جب بھی خلاف ورزی ہوگی، ہم بھی کارروائی کریں گے، لیکن بہرصورت موجودہ ترجیح قیدیوں کی واپسی ہے۔
انہوں نے اسپارٹا کے بارے میں نیتن یاہو کے حالیہ ریمارکس کو بھی افسوسناک اور مایوس کن قرار دیا۔

مشہور خبریں۔

 اب اسرائیل کے جرائم بے نقاب ہو چکے ہیں: جنوبی افریقہ

?️ 27 جنوری 2024سچ خبریں:جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے صیہونی حکومت کے خلاف

پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع

?️ 30 اکتوبر 2025لاہور (سچ خبریں) پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ نے صوبے

بائیڈن نے اسرائیلی قیدیوں سے کیا وعدہ کیا؟

?️ 15 جنوری 2024سچ خبریں: امریکی صدر نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور

مسئلہ کشمیر حل کیئے بغیر پاک-بھارت تعلقات بے معنی ہیں: حریت کانفرنس

?️ 1 اپریل 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مسئلہ

کیا امریکہ بحیرہ احمر کو فوجی بنانا چاہتا ہے؟

?️ 20 دسمبر 2023سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ تحریک کے سیاسی دفتر نے یمن میں

بائیڈن کی خارجہ پالیسی کا خلاصہ "کمزور”

?️ 3 اگست 2022سچ خبریں:بائیڈن نے خارجہ پالیسی کے میدان میں بار بار کمزوری، شکوک

قبضے کے خلاف مزاحمت دہشت گردی نہیں: لبنانی صدر

?️ 23 مارچ 2022سچ خبریں:لبنانی صدر نے ایک اطالوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے

یمنیوں کا قطر میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کا اعلان

?️ 16 جون 2021سچ خبریں:یمنی قومی نجات حکومت کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے