?️
سچ خبریں: سٹینفورڈ یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے مطابق اپنے 360 سے زائد ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے وفاقی فنڈنگ پالیسی سے متعلق بجٹ کی پابندیوں کے باعث اپنے 360 سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف فلسطینی حامیوں کے مظاہروں، آب و ہوا کے اقدامات، خواجہ سراؤں کی پالیسیوں اور تنوع، مساوات اور شمولیت کے پروگراموں کی وجہ سے یونیورسٹیوں کو وفاقی فنڈنگ روک دی جائے گی۔
دریں اثنا، سٹینفورڈ یونیورسٹی کے ترجمان نے اپنے ملازمین کی برطرفی کے بارے میں میڈیا رپورٹس کے جواب میں ایک ای میل میں کہا: سٹینفورڈ بجٹ میں کمی کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔ پچھلے ہفتے، بہت سے کالجوں اور یونیورسٹیوں نے عملہ کاٹ دیا، کل 363 افراد کو فارغ کر دیا۔
دریں اثنا، کولمبیا یونیورسٹی نے جون میں اعلان کیا کہ وہ ایک چیلنجنگ مالیاتی ماحول کی وجہ سے اگلے سال کے لیے اپنے عام بجٹ سے $140 ملین کی کٹوتی کر رہی ہے، جو زیادہ تر وفاقی پالیسی کی تبدیلیوں کے باعث اعلیٰ تعلیم کو متاثر کرتی ہے۔
اس کے علاوہ، گزشتہ ہفتے، ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو کے لیے 330 ملین ڈالر سے زیادہ کی فنڈز کو اس الزام کے بعد منجمد کر دیا کہ یونیورسٹی یہودیوں اور اسرائیلی طلباء کے لیے مخالفانہ ماحول کو روکنے میں ناکام رہی جب سے فلسطینیوں کے حامی مظاہرے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئے۔
لاس اینجلس ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ امریکن سول لبرٹیز یونین کے رہنما فنڈنگ منجمد کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
انتظامیہ نے حال ہی میں کچھ یونیورسٹیوں کے ساتھ معاملات طے کیے ہیں جن کو یہود دشمنی کا مقابلہ کرنے کے بہانے فنڈنگ روک دی گئی تھی۔ اس کے مطابق، کولمبیا یونیورسٹی نے $220 ملین سے زیادہ کی ادائیگی پر اتفاق کیا اور براؤن یونیورسٹی نے حکومت کے ساتھ اپنے تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے $50 ملین ادا کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں یونیورسٹیوں نے حکومت کے کچھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تنازعات کے حل کے لیے ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
دریں اثنا، کچھ حامیوں نے حکومت کے ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے جو آزادی اظہار اور علمی آزادی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں داخل ہوتے ہی انہوں نے حکومت کو سکڑنے کے لیے ایک زبردست مہم شروع کی جس میں تقریباً 23 لاکھ وفاقی ملازمین ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کا محکمہ قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد وفاقی اخراجات کو کم کرنا، حکومت کو سکڑنا اور حکومت کے مختلف حصوں میں بجٹ کے ضیاع کا مقابلہ کرنا ہے۔ ایلون مسک کو اس کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ سے تعاون ختم کر دیا۔ حکومت کے ساتھ مسک کے تعاون کے خاتمے کے باوجود، ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ محکمہ پیداواریت کے اخراجات کو کم کرنے کے منصوبے جاری رہیں گے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
کبھی سوچا نہ تھا کہ اداکاری بھی کر سکتی ہوں: آمنہ الیاس
?️ 12 جولائی 2021کراچی (سچ خبریں) ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ
جولائی
قومی ایئرلائن نے اہم کامیابی حاصل کر لی
?️ 7 نومبر 2021کراچی(سچ خبریں) قومی ایئرلائن(پی آئی اے) نے اہم سنگ میل عبور کرتے
نومبر
اسرائیلی معیشت پر ۱۲ روزہ جنگ کے تباہ کن اثرات
?️ 21 جولائی 2025اسرائیلی معیشت پر ۱۲ روزہ جنگ کے تباہ کن اثرات ایران کی
جولائی
یمن کی اتھارٹی کے خلاف برطانوی بحری بیڑے کمزور نظر آئے
?️ 4 جولائی 2024سچ خبریں: ایک ممتاز برطانوی میڈیا نے بحیرہ احمر میں یمنی مسلح
جولائی
نئے برطانوی وزیر خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا
?️ 6 جولائی 2024سچ خبریں: برطانوی وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہونے کے بعد ڈیوڈ
جولائی
کیا صیہونی قابض ترکی کے لیے بھی خطرہ ہیں؟
?️ 16 مئی 2024سچ خبریں: ترکی کے صدر نے اپنے بیان میں صیہونی حکومت کے
مئی
کیا دمشق اور عرب ممالک کے تعلقات بحالی کی راہ پر گامزن ہیں؟
?️ 25 فروری 2023سچ خبریں:عرب میڈیا نے شام کے صدر کے عمان کے دورے اور
فروری
سعودی حکومت کو امریکی انٹیلی جنس اور لاجسٹک سپورٹ کم کرنے کی منظوری
?️ 24 ستمبر 2021سچ خبریں: ال مانیٹر ویب سائٹ کے مطابق امریکی پارلمنٹ نمائندوں نے
ستمبر