یورپ سے امریکی فوجی انخلا؛ واشنگٹن کے لیے ایک مشکل چیلنج

امریکی

?️

سچ خبریں: یورونیوز ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی "امریکہ فرسٹ” پالیسی کے تحت متعدد بار امریکی افواج کو یورپ سے نکالنے کی دھمکی دی ہے جبکہ اس کے بہت بڑے تزویراتی نتائج ہوں گے۔
گرین براعظم سے امریکی افواج کے انخلاء کے ٹرمپ کے منصوبے کو اہم ملکی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ٹرمپ اس کارروائی کی سیاسی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یورونیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2012 میں جب اس وقت کے امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے فوجی اخراجات میں کمی کے لیے یورپ سے دو فوجی بریگیڈز (تقریباً 8000 امریکی فوجیوں) کے انخلا کا اعلان کیا تو مغربی یورپی حکومتوں نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا اور اسے نظر انداز کر دیا۔ لیکن جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سال یورپ سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی بات کی تو یہ سنیئر یورپی حکام کے لیے ایک عجیب صدمے کی طرح آیا۔
دونوں فیصلوں کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ پنیٹا نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ یورپ اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) کے لیے امریکہ کی سلامتی کی وابستگی "غیر متزلزل” ہے، جب کہ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ وہ نیٹو کے ارکان کو تحفظ نہیں دیں گے جو دفاع پر بہت کم خرچ کرتے ہیں۔
اس سال کے شروع میں، امریکی نائب صدر اور سیکرٹری دفاع نے بھی یورپی اتحادیوں کے بارے میں تضحیک آمیز تبصرے کیے تھے۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ نے کھل کر یورپی "فری لوڈرز” کے لیے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔
سینیئر امریکی حکام کے ان حالیہ بیانات نے یورپی رہنماؤں کو واشنگٹن کے حتمی فیصلے اور اس کے مستقبل کے نتائج کی فکر میں مبتلا کر دیا ہے۔
فوجیوں کی منتقلی میں واشنگٹن کا بڑا چیلنج/بیسز کی صلاحیت کی کمی
یورونیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یورپ سے امریکی فوجی دستوں کے حقیقی انخلاء یا ان کی امریکہ اور کسی دوسرے خطے میں دوبارہ تعیناتی میں کافی وقت لگے گا۔
واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (سی ایس آئی ایس) کے ایک ریٹائرڈ کرنل اور سینئر مشیر مارک کانسیئن نے اس میڈیا آؤٹ لیٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "اگر ایسا منظم طریقے سے ہوتا ہے، تو اس میں مہینوں یا کم از کم ایک سال لگیں گے۔”
انہوں نے اس سلسلے میں مزید کہا: "تمام فوجی سازوسامان، ہر ایک ٹینک کو پہلے تیار کیا جائے اور پھر بھیج دیا جائے۔ فوجی سازوسامان کی منتقلی کے بعد، فوجیوں کے اہل خانہ اور آخر میں خود فوجی ارکان کو منتقل کیا جانا چاہیے۔”
امریکی ماہر نے اعتراف کیا کہ مجموعی طور پر کم از کم 250,000 افراد کی زندگیاں اور حالات اس منصوبے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
اہم سوال یہ ہے کہ اس آبادی کو کہاں منتقل کیا جائے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ریاستہائے متحدہ میں موجودہ اڈوں میں زیادہ سے زیادہ 10,000 افراد کی گنجائش ہے، اور نئی سہولیات کی تعمیر میں برسوں لگتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

امریکہ کی دنیا میں کیا حیثیت رہ گئی ہے؟ ٹرمپ کی زبانی

?️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: سابق امریکی صدر اور 2024 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار

فلسطینی مجاہدین کی نئی نسل کے بارے میں صہیونی تجزیہ نگار کا انتباہ

?️ 26 اپریل 2023سچ خبریں:صہیونی تجزیہ نگار نے کہا کہ ہمیں فلسطینی جنگجوؤں کی نئی

پیوٹن اور بن سلمان ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں:نیویارک ٹائمز

?️ 11 اکتوبر 2022سچ خبریں:پیوٹن اور بن سلمان امید کر رہے ہیں کہ توانائی کی

مفتاح اسماعیل کا عمران خان کو بڑا چیلنج

?️ 5 مئی 2022کراچی(سچ خبریں)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عمران خان کو بڑا چیلنج کرتے

بلوچستان: چاغی، پشین میں مسلح افراد کے حملوں میں 3 لیویز اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی

?️ 19 نومبر 2023بلوچستان: (سچ خبریں) بلوچستان کے ضلع چاغی اور پشین میں مسلح افراد

ریاض کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کا فیصلہ

?️ 30 مارچ 2023سچ خبریں:سعودی عرب کی وزراء کونسل نے اپنے اجلاس میں ریاض حکومت

الیکشن کمیشن کے چیف کو استعفی دے دینا چاہیے:فواد چوہدری

?️ 11 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے

چیف جسٹس اختیارات بل: سپریم کورٹ کے حکم امتناع پر پاکستان بار کونسل کی رائے تقسیم

?️ 19 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پنجاب اسمبلی کے انتخابات اور چیف جسٹس کے اختیارات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے