صہیونی میڈیا: اسرائیل بے مثال تنہائی کے دہانے پر ہے

وزیر اعظم

?️

سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے تمام محاذوں پر حکومت کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا: اسرائیل بے مثال تنہائی کے دہانے پر ہے۔
صہیونی اخبار "معروف” کے حوالے سے ارنا کی بدھ کے روز کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل بے مثال تنہائی کے دہانے پر ہے اور تمام محاذوں پر ناکام ہو رہا ہے۔
اسی سلسلے میں صہیونی اخبار "یدیوت احرونوت” نے بھی لکھا: اسرائیل کی پوزیشن زوال پذیر ہے اور اس کا اقتصادی نقصان اربوں ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
اس سے قبل اخبار "ھآرتض” نے صیہونی سیاسی تجزیہ کار "یوسی فرتر” کے حوالے سے لکھا تھا: اسرائیل سفارتی تباہی کے دہانے پر ہے اور اس سقوط میں داخلی شکست، عالمی تنہائی اور پرانے حامیوں کا کھو جانا شامل ہے۔ بنجمن نیتن یاہو، جنہوں نے پہلے اسٹیو وائٹیکر (مشرق وسطی کے لیے امریکی خصوصی ایلچی) کے منصوبے کی حماس کی مخالفت کی وجہ سے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، اب قحط کو روکنے کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے اس کے داخلے پر رضامند ہو رہے ہیں۔
دریں اثناء منگل کے روز برطانوی حکومت نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں اضافے اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضافے کے ردعمل میں متعدد اسرائیلی افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں اور حکومت کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات معطل کر دیے ہیں۔
برطانوی دفتر خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ نئی پابندیوں میں تین افراد، دو غیر قانونی آباد کار اڈے اور دو تنظیمیں شامل ہیں جن پر مغربی کنارے میں فلسطینی برادری کے خلاف تشدد کی حمایت اور اکسانے کا الزام ہے۔
منظور شدہ افراد میں انتہا پسند آبادکاری کی تحریکوں کی ایک معروف شخصیت "ڈینییلا ویز” کا نام بھی سامنے آتا ہے اور ان اقدامات میں اثاثے منجمد کرنا، برطانیہ کے سفر پر پابندی اور برطانوی کمپنیوں میں انتظامی سرگرمیوں پر پابندی شامل ہے۔
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو دو اہم مقاصد کے ساتھ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز کیا: تحریک حماس کو تباہ کرنا اور اس علاقے سے صیہونی قیدیوں کی واپسی، لیکن وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس تحریک کے ساتھ معاہدہ کرنا پڑا۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ 19 جنوری 2025 کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی گئی تھی اور متعدد قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا تھا۔ تاہم، صیہونی حکومت نے بعد ازاں جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کر دیا اور 18 اسفند 1403 بروز منگل کی صبح جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر اپنی فوجی جارحیت دوبارہ شروع کی۔

مشہور خبریں۔

ہر ممبر اسمبلی باوقار لوگوں کا چنا ہوا ہے اور وہ اپنے ضمیر کے مطابق اپنے فیصلے کرنے کا پابند ہے،شاہ محمود قریشی

?️ 18 مارچ 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے

جھوٹ بولنا صیہونیوں کی عادت ہے

?️ 18 اکتوبر 2023سچ خبریں:نیتن یاہو اور صدر اسحاق ہرزوگ سمیت عبوری صیہونی حکومت کے

بائیڈن کو ابھی تک یقین نہیں آیا کہ آیا غزہ میں کوئی جنگی جرم ہوا ہے!

?️ 5 جون 2024سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی ٹائم میگزین سے گفتگو میں

فواد چوہدری نے پاکستانی خواتین کے لئے شاندار تحفے کا اعلان کیا

?️ 31 مئی 2021مکوآنہ (سچ خبریں) عمران حکومت کی زبردست پالیسیاں ، وفاقی وزیر سائنس

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجیوں نے مزید دو کشمیری نوجوان شہید کر دئیے

?️ 4 مئی 2023سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر

صہیونی ریاست کا مستقبل؛ داخلی بحران، عالمی دباؤ اور عدم استحکام کے چیلنز

?️ 26 اپریل 2025 سچ خبریں:موجودہ عالمی منظرنامے میں اسرائیل کو داخلی و خارجی بحرانوں

چیئرمین سینیٹ نے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے اپوزیشن سے نام مانگ لیے

?️ 29 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے 26ویں آئینی

جرمنی بھی صیہونی جارحیت کے خلاف بولنے پر مجبور

?️ 4 فروری 2024سچ خبریں: جرمن وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ رفح شہر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے