?️
سچ خبریں: مصری تجزیہ نگاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے کے تین عرب ممالک کے حالیہ دورے اور ان کے رہنماؤں کی جانب سے امریکی صدر سے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے کہنے میں ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے عرب اقوام کے غصے کی وجہ قرار دیا۔
رائی الیوم کے حوالے سے ارنا کی بدھ کو رپورٹ کے مطابق، سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے مصری پروفیسر اسماعیل صبری نے کہا: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ دنیا میں واحد شخص جو اسرائیل پر غزہ میں جنگ بند کرنے کے لیے دباؤ ڈال سکتا ہے، وہ امریکی صدر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ حقیقت ان شیخوں کی نظروں سے پوشیدہ نہیں تھی جن سے ٹرمپ نے ملاقات کی تھی۔ جس طرح سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹرمپ کو شام پر سے پابندیاں ہٹانے کے لیے راضی کیا، اسی طرح وہ خلیج تعاون کونسل کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ مل کر ٹرمپ سے غزہ میں جنگ بند کرنے اور انسانی ہمدردی کے راستے کھولنے کے لیے کہہ سکتے تھے۔
صابری نے مزید کہا: "اگر ٹرمپ نے ان کی بات نہ مانی تو بھی انہیں کم از کم یہ درخواست کرنی چاہیے تھی اور غزہ میں اپنے بھائیوں کے تئیں اپنا فرض پورا کرنا چاہیے تھا؛ لیکن انھوں نے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی کوشش کریں گے، کیونکہ بنیادی طور پر غزہ کی جنگ ان کی ترجیحات میں شامل نہیں تھی، اور وہ صرف سرمایہ کاری، پیسہ، توانائی، تیل، مصنوعی ذہانت، ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں کے معاہدوں کو سمجھتے تھے، اور خطے میں ان کے مسائل کی کوئی جگہ نہیں تھی۔”
مصری یونیورسٹی کے پروفیسر نے زور دے کر کہا: "عرب دنیا کے غصے کی وجہ بھی یہی ہے کہ ٹرمپ نے جن تین ممالک کا دورہ کیا، ان کے رہنماؤں نے غزہ کے لیے کچھ کیوں نہیں کیا۔”
ٹرمپ کو سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کی جانب سے فراخدلانہ تحائف اور عطیات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اسے سفارت کاری کے عمل میں بے مثال قرار دیا اور کہا: "بڑی رقم سے نہ صرف ٹرمپ بلکہ دنیا کو بھی خریدا جا سکتا تھا۔”
ایک اور مصری تجزیہ کار "عباس منصور” نے بھی کہا: "امریکی مشرق وسطی کے باشندوں کو تباہ کرنے اور ان کی دولت پر قبضہ کرنے میں ہندوستانیوں کے خلاف اپنے آباؤ اجداد کی طرح کام کر رہے ہیں۔ امریکیوں نے ہندوستانیوں کو تباہ کیا اور اب وہ فلسطینی عوام کو تباہ کر رہے ہیں۔ امریکیوں کی جڑیں قتل و غارت اور لوٹ مار پر مبنی ہیں۔”
امریکی صدر نے حال ہی میں خطے کے دورے پر تین عرب ممالک کا دورہ کیا۔ ٹرمپ کا دورہ جو 16 مئی تک جاری رہا، اس میں سعودی عرب کے علاوہ قطر اور متحدہ عرب امارات بھی شامل تھے اور واشنگٹن نے کہا کہ اس کا مقصد خلیج فارس کے عرب ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
اس سفر کے دوران تینوں عرب ممالک نے ٹرمپ سے وعدہ کیا کہ وہ امریکہ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اقوام متحدہ کا افغان لڑکیوں کی تعلیمی رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ
?️ 27 نومبر 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ماہرین نے افغان خواتین کی صورتحال پر تشویش
نومبر
کسان کی مضبوطی ملک کی مضبوطی:عمران خان
?️ 26 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) ملتان میں کاشت کاروں کے لیے کسان کارڈ کے
اپریل
امریکہ نے شمالی کوریا پر سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بلانے کا کیا مطالبہ
?️ 2 فروری 2022سچ خبریں: امریکہ نے درخواست کی ہے کہ شمالی کوریا کے میزائل
فروری
فرسودہ نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کئے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ وزیر اعظم
?️ 11 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ فرسودہ
جولائی
اس سال حج غیر معمولی اور محفوظ ہوگا: سعودی عرب
?️ 12 جون 2023سچ خبریں:سعودی عرب کے دو مقدس مقامات کے سربراہ عبدالرحمن السدیس نے
جون
یمنی خواتین کے بارے میں اقوام متحدہ کا انتباہ
?️ 28 مارچ 2021سچ خبریں:اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا
مارچ
سفارتکاری کے راستے کھلے ہیں:ایران
?️ 9 جولائی 2022سچ خبریں:ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی فرانسیسی ہم منصب کیٹرین کالونا کے
جولائی
حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، حریت کانفرنس
?️ 29 اپریل 2025سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و
اپریل