?️
سچ خبریں: روئٹرز نیوز ایجنسی نے آج باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی صدر، ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کی بحالی کے لیے بے چین، جنوبی خلیجی ممالک کے دورے کے دوران اپنے ملک میں ریاض سے فلکیاتی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جنوبی خلیجی ممالک کے سرکاری حلقوں کے قریبی دو ذرائع اور ایک امریکی اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام خاموشی سے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ریاض کی جانب سے تعلقات کو معمول پر لانے اور غزہ میں فوری جنگ بندی پر رضامندی کے لیے مذاکرات کی بحالی کی شرائط میں سے ایک کو پورا کرے۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جنگ کے مستقل خاتمے یا فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت سے ریاض کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کا امکان نہیں ہے۔
دو سعودی اور دو امریکی عہدیداروں سمیت چھ دیگر ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ مسئلہ، جو ٹرمپ کے پہلے دور میں واشنگٹن اور ریاض کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کا مرکز تھا، کو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور دیگر سیکورٹی مسائل سے مؤثر طریقے سے الگ کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، ٹرمپ کا ہدف اب امریکی کمپنیوں میں سعودی سرمایہ کاری میں 1 ٹریلین ڈالر کا حصول ہے، جو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ابتدائی 600 بلین ڈالر کے وعدے پر قائم ہے۔
ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں پر طویل عرصے سے جاری غزہ کے بحران کے اثرات سے مایوس امریکی صدر اب اس خطے کے دورے کو 18 ماہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی اقدام کی نقاب کشائی کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس معاملے سے واقف دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس منصوبے میں ایک عبوری حکومت اور جنگ کے بعد غزہ کے لیے نئے سکیورٹی انتظامات، ممکنہ طور پر علاقائی سفارت کاری میں تبدیلی اور اسرائیل کے ساتھ مستقبل میں معمول پر آنے والی بات چیت کے دروازے کھولنا شامل ہو سکتے ہیں۔
دریں اثنا، تعطل کا شکار سعودی امریکہ دفاعی معاہدہ، جس کا ابتدائی طور پر ایک باضابطہ معاہدے کے طور پر تصور کیا گیا تھا، بائیڈن کی صدارت کے آخر میں کانگریس کے اعتراضات کو پس پشت ڈالنے کے لیے کم حفاظتی ضمانتوں کے ساتھ بحال کیا گیا۔ سفارت کاروں نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اب ان بات چیت کا آغاز کر دیا ہے، ساتھ ہی سویلین جوہری معاہدے پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنا اثر و رسوخ بحال کرنے اور چین کے مقابلے میں خطے کے معاشی منظر نامے کو نئی شکل دینے کے لیے ایک حسابی کوشش کر رہا ہے، جو تیل کی دولت سے مالا مال ممالک کے مرکز میں تیزی سے قدم جما رہا ہے۔
صنعت کے پانچ ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ سعودی عرب اور اس کے خلیجی اتحادی ٹرمپ سے ان ضوابط میں نرمی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو غیر ملکی سرمایہ کاری کی تیزی سے حوصلہ شکنی کرتے ہیں، خاص طور پر ان شعبوں میں جنہیں "اہم قومی انفراسٹرکچر” سمجھا جاتا ہے۔
صنعتی ذرائع کے مطابق سعودی وزراء امریکی حکام سے ملاقات کے دوران کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کی وکالت کریں گے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب چین خلیجی سرمائے کا خواہشمند ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
آئی ایم ایف معاہدہ: اسٹاک ایکسچینج میں ایک سیشن میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کا تاریخی اضافہ
?️ 3 جولائی 2023کراچی: (سچ خبریں) آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے
جولائی
چین کی دھمکیوں نے عالمی نظام کو چیلنج کردیا: تائیوان
?️ 3 اگست 2022سچ خبریں: چین کے اس اصرار کے باوجود کہ تائیوان اس کی
اگست
غزہ کی اکثریت امداد پر انحصار کرتی ہے:یورپی یونین کے سینئر عہدیدار
?️ 12 جون 2024سچ خبریں: یورپی کمیشن کے کرائسس مینجمنٹ کمشنر نے غزہ میں انسانی
جون
وزارت عظمی کے امیدوار شہباز شریف اور عمر ایوب کے کاغذات نامزدگی منظور
?️ 2 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزارت عظمی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی
مارچ
دنیا میں اسلام فوبیا سے نمٹنے کے لیے اسلامی تنظیموں کی مہم
?️ 3 جولائی 2022سچ خبریں:ملائیشیا میں اسلامی تنظیموں کے ایک گروپ نے دنیا میں اسلامو
جولائی
خوفناک تشدد کے صیہونی مراکز میں کیا ہو رہا ہے؟/ بجلی کے جھٹکوں سے بھولنے تک
?️ 9 جون 2024سچ خبریں: ایک امریکی خبر رساں ادارے نے اپنی مستند رپورٹ میں
جون
حماس کی مسلم دنیا سے غزہ کی پٹی کو بچانے کی درخواست
?️ 2 اپریل 2025سچ خبریں: حماس نے یہ درخواست صیہونی حکومت کی جانب سے گزرگاہوں کی
اپریل
پسند کی شادی پر جوڑے کے قتل کیخلاف خواجہ آصف بھی بلوچوں پر برس پڑے
?️ 20 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے بلوچستان میں پسند
جولائی