کیا جانسن اقتدار کے بحران سے بچ پائیں گے؟

جانسن

🗓️

سچ خبریں:   بورس کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے اندرونی احتجاج کا ڈومینو شروع ہو گیا ہے سابق ڈپٹی نے جمعہ کی رات پارٹی کے سربراہ کو وزیر اعظم کو عدم اعتماد کا خط سونپا۔
اس سے قبل، کنزرویٹو پارٹی کے ایک سینئر رکن، ایرون بیل نے جانسن کو عدم اعتماد کا خط سونپنے کے بعد کہا تھا کہ وزیر اعظم کے دفتر میں ایک پارٹی کے الزامات اور وہ کیسے چلا رہے تھے، نے ان کی پوزیشن کو ناقابلِ دفاع بنا دیا ہے۔

پارٹی گیٹ کے نام سے مشہور کورونا پابندیوں کے عروج پر برطانوی وزیراعظم کی عمارت میں ایک پارٹی کے انکشاف نے برطانیہ میں احتجاج کی لہر دوڑا دی ہے اور بورس جانسن پر عہدہ چھوڑنے کا دباؤ ہے۔ رائے عامہ کو ہٹانے اور حالات سے چھٹکارا پانے کے لیے یوکرین کے بحران کا سہارا لینے کا جانسن کا حربہ کارگر ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

اب تک کنزرویٹو پارٹی کے 14 نمائندوں نے وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے جن میں سے 9 نے پارٹی دھڑے کو عدم اعتماد کے خطوط جمع کرائے ہیں۔ کنزرویٹو پارٹی کے قوانین کے تحت، اگر پارٹی کے 54 ارکان میں سے 15 فیصد نے ضمنی انتخابات کا مطالبہ کیا تو بورس جانسن کو عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نک گیپ، جو 1996 سے بگنور ریگس اینڈ لٹل ہیمپٹن کے علاقے سے رکن پارلیمنٹ ہیں، نے ڈیلی ٹیلی گراف میں لکھا کہ ان کے حلقے کے ووٹرز وزیر اعظم کے دوہرے معیار سے ناراض ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ویکسین کے انتخاب اور تقسیم کی کوششوں کے لیے عوامی حمایت کے باوجود جانسن کی قیادت پر اعتماد کے بارے میں شدید شکوک و شبہات تھے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی جب بورس جانسن کے پانچ اعلیٰ مشیروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں استعفیٰ دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر کے پالیسی یونٹ کی سینئر رکن ایلینا ناروزنسکی پارٹی گیٹ بحران کے درمیان بورس جانسن کو چھوڑنے والی تازہ ترین ہیں۔

چیف آف اسٹاف جیک ڈوئل اور وزیر اعظم کی پالیسی ساز منیرہ مرزا نے استعفیٰ دے دیا ہے اور چیف آف اسٹاف ڈین روزن فیلڈ اور جانسن کے پرائیویٹ سیکریٹری مارٹن رینالڈز نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

جمعے کو اپنی پارٹی کے ساتھیوں کو لکھے گئے خط میں، بورس جانسن نے اپنی پارٹی کے اراکین کا اعتماد حاصل کرکے بحران کو ختم کرنے کی کوشش کی اب عمل جاری ہے انہوں نے اسکائی نیوز کے حوالے سے ایک خط میں کہا کہ وہ وزیراعظم کے دفتر اور حکومت کی کارکردگی کو مزید وسیع پیمانے پر بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ پارٹی دھڑے کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر پالیسی کمیٹیاں دوبارہ قائم کریں گے تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کہ پارٹی کے تمام اراکین کے خیالات حکومت کے لیے اہم ہیں۔

تاہم برطانوی وزیراعظم کی قسمت ان کی پارٹی کے ارکان کے مزاج اور اطمینان سے مضبوطی سے جڑی ہوئی ہے اور اگر آنے والے دنوں میں عدم اعتماد کے خطوط کی تعداد کورم تک پہنچ گئی تو پارٹی کے اندر انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہو جائے گا۔

جانسن اس سے قبل کورونا پابندیوں کے دوران پارٹی کرنے کا اعتراف کر کے خود کو تنقید اور بحران کے بھنور سے نکالنے کی کوشش کرنے پر معذرت کر چکے ہیں لیکن ان دنوں استعفیٰ کئی مندوبین کی ترجیحی تنقید ہے۔

مشہور خبریں۔

انصار اللہ پیچھے نہیں ہٹے گی کچھ اور سوچو:امریکہ کا سعودی عرب کو حکم

🗓️ 27 نومبر 2021سچ خبریں:یمن کے حالیہ واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب

شہریار آفریدی اور دیگر کی نظر بندی کیخلاف درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری

🗓️ 30 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہریار آفریدی اور دیگر

اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کیلئے ٹینڈر کی تاریخ میں 2 ماہ توسیع کا فیصلہ

🗓️ 21 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے

بھارتی فوج کی جانب سے سکھوں کے قتل عام کا معاملہ، حریت کانفرنس نے سنگین جرم قرار دے دیا

🗓️ 6 جون 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے آج

وزیر اعظم کی انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت

🗓️ 1 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نےانتخابات شفاف بنانے کے حوالے

وائس چانسلرز کے تقرر کا معاملہ: گورنر پنجاب اور صوبائی حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آگئے

🗓️ 24 ستمبر 2024لاہور: (سچ خبریں) صوبہ پنجاب میں مختلف یورنیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی

کراچی مسلسل دوسرے بجٹ میں نظر انداز، حکومت سندھ نے کسی نئی ترقیاتی اسکیم کا اعلان نہیں کیا

🗓️ 15 جون 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ نے

تحریک انصاف کے اعلی حکام کا اجلاس گورنرہائوس کراچی میں منعقد ہو

🗓️ 11 دسمبر 2021کراچی (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان تحریک انصاف کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے