سچ خبریں: صیہونی حکومت کی جانب سے ایک ایسا سخت قدم اٹھانے پر اصرار کرنے کے بعد سے فلسطین تشویشناک اور تناؤ کا شکار ہے جس سے پوری سلامتی کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے اور ایک نیا میدان جنگ کھل سکتا ہے جس کے نتائج کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔
رائی الیووم اخبار نے ایک نوٹ میں لکھا کہ اگلا اتوار 29 مئی وہ تاریخ ہے جس دن اسرائیل نے خود مختاری حاصل کرنے کی کوشش میں باب العمود اور یروشلم کے پرانے شہر کی گلیوں سے دیوار البراق تک نام نہاد فلیگ مارچ شروع کیا ہے۔
اسی مناسبت سے قابض حکومت ایک مارچ کے انعقاد پر اصرار کرتی ہے جس سے زمینی کشیدہ صورتحال میں مدد ملے گی اور یروشلم شہر میں عدم حرمت کے اصول پر مبنی اپنی مساوات برقرار رکھنے کے لیے استقامت کے لڑائیوں کے نئے دور میں جانے کا امکان ہے۔
اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز نے اس بات پر زور دیا کہ ریلی معمول کے مطابق منعقد کی جائے گی اور اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی جماعتوں سمیت تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حساس معاملے پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ اس لیے باب العمود کے علاقے اور قدس کے پرانے قصبے میں جاری کشیدگی اور فلسطینی گروہوں کی دھمکیوں کے باوجود فلیگ مارچ اپنے معمول کے مطابق کیا جائے گا۔
ایسا لگتا ہے کہ اس سال فلیگ مارچ کو توجہ حاصل ہوئی ہےکیونکہ انتہا پسندوں نے مسجد اقصیٰ پر بڑے پیمانے پر دھاوا بول کر یروشلم کے یومِ یکجہتی کو منانے کا منصوبہ بنایا ہے اور پچھلے سال شکست کی تلافی کے لیے بڑے اسرائیلی جھنڈوں کے ساتھ مارچ کیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ سب استقامتی میزائل فائر کرنے کے بعد منتشر ہو گئے۔
یوم النقبہ 14 مئی 1948 میں جعلی صیہونی حکومت کے وجود کے اعلان کے بعد یروشلم کا مغربی حصہ اس حکومت کے قبضے میں آگیا اور مشرقی حصہ اردن کے قبضے میں آگیا۔ بالآخر، عربوں اور صیہونی حکومت کے درمیان چھ روزہ جنگ اور جون 1967 میں اس کی فتح کے بعد، مشرقی حصے کو یروشلم کے مغربی حصے سے ملا دیا گیا، جسے تل ابیب یوم القدس کے طور پر مناتا ہے۔
پچھلے سال یہ دن جو کہ 28 رمضان المبارک اور عالمی یوم قدس سے پہلے والے ہفتے میں مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کے دھرنے کے ساتھ موافق تھا۔ انتہا پسند صہیونیوں نے مسجد الاقصی پر حملہ کیا، جس کے بعد فلسطینی استقامت کاروں کی جانب سے قابضین کے خلاف سیف القدس کی جنگ لڑی گئی اور صہیونی فلیگ مارچ کو منسوخ کرکے اسے ملتوی کرنے پر مجبور ہوگئے۔اس دن کی یاد میں صہیونی ہر سال مارچ کا جشن مناتے ہیں اور جھنڈوں پر رقص کرتے ہیں ۔