غزہ کی عوام کے خلاف کانگریس کی حالیہ کارروائی

غزہ

🗓️

سچ خبریں:غزہ کے عوام کے خلاف قابض یروشلم حکومت کے مکمل جرائم کے درمیان، امریکی کانگریس کی جانب سے ایک بامعنی اقدام اٹھایا گیا، جو کہ بظاہر فلسطین کی پیش رفت سے غیر متعلق ہے۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ دو جماعتوں ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز پر مشتمل ایک کمیٹی جو امریکی کانگریس نے مقرر کی تھی، ایک رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ امریکہ اپنی افواج کو بڑھا کر روس اور چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کی تیاری کرے، اتحاد کو مضبوط کرے اور اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کی تجدید کرنا

اس بورڈ کی رپورٹ، جسے سٹریٹجک سیچویشن کمیشن کہا جاتا ہے تائیوان اور دیگر مسائل پر چین کے ساتھ تناؤ اور یوکرین پر روس کے حملے پر روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان اٹھایا گیا تھا۔

کچھ امریکی تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ یہ نتائج امریکی قومی سلامتی کی موجودہ حکمت عملی کو تبدیل کر دیں گے اور کانگریس کی غیر یقینی حمایت کے ساتھ دفاعی اخراجات میں بھی بہت زیادہ اضافے کی ضرورت ہے۔

نیز، اس تجریدی مساوات میں ڈیٹرنس اور عمل کی سرحد واضح نہیں ہے! تاہم یہ بات یقینی ہے کہ امریکی حکام نے بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں مستحکم بحرانوں کی تشکیل کو خارجہ پالیسی کے میدان میں ایک طے شدہ بنیاد سمجھا ہے۔

اس مساوات میں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ واشنگٹن میں کون اقتدار میں ہے۔ یہ ایک دو طرفہ پالیسی اور حکمت عملی ہے جو امریکی حیاتیاتی بحران کی بنیاد پر تشکیل دی گئی تھی۔

اس کے مطابق؛ امریکیوں کا خیال ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں میں تزویراتی بحرانوں کی تخلیق اور تسلسل اور بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں ان کی چالبازی کی طاقت کے درمیان براہ راست تعلق ہے، لہٰذا بحران جتنے گہرے ہوں گے اور ان کا دائرہ کار اتنا ہی زیادہ وسیع ہوگا ۔

دراصل؛ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن بحران کے منصوبے بنانے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں تاکہ وائٹ ہاؤس کے بحران کے لیے تیاری اور سامان فراہم کیا جا سکے۔

اس حیاتیاتی بحران کے لیے امریکی حکام کے بہانے بھی قابل غور ہیں! مثال کے طور پر اس منصوبے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ایک ہی وقت میں دونوں دشمنوں چین اور روس کو شکست دینے کے لیے ہمیشہ پوری طرح تیار رہنا چاہیے کیونکہ امریکہ کی قیادت میں موجودہ بین الاقوامی نظام کو ان ممالک سے خطرہ ہے!

اس بنیاد پر تنقید کرنے کے لیے یہ کافی ہے کہ کانگریس نے جو منصوبہ پیش کیا ہے وہ بنیادی طور پر عمل پر مبنی ہے نہ کہ ڈیٹرنس پر۔ اس سے آگے، امریکی دو طرفہ تعلقات کی غلط بنیاد کہ بین الاقوامی نظم واشنگٹن کی حکمرانی میں قائم ہوا تھا، یہاں تک کہ بہت سے مغربی حکمت کاروں اور نظریہ سازوں نے بھی چیلنج کیا ہے۔

فرانسس فوکویاما، نوم چومسکی اور دیگر کا خیال ہے کہ بین الاقوامی نظام میں واشنگٹن کی گیم سازی کی طاقت کو نقصان پہنچا ہے، اور یہاں تک کہ جمی کارٹر اور بل کلنٹن بھی یک قطبی نظام کے خاتمے کی بات کرتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے؛ 2022 میں، امریکی کانگریس نے چھ ڈیموکریٹس اور چھ ریپبلکنز پر مشتمل ایک پینل تشکیل دیا جو ملک کے خلاف طویل مدتی خطرات کا جائزہ لے کر امریکی فوج اور جوہری ہتھیاروں میں تبدیلیوں کی سفارش کرے، جس کا بنیادی مقصد اس میدان میں پائیدار بحرانوں کی تخلیق کو نظریہ بنانا تھا۔ بین الاقوامی تعلقات ایک عمل کے طور پر، یہ امریکی خارجہ پالیسی کے میدان میں ہے۔

مشہور خبریں۔

پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ،وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے 3 فروری کو جواب طلب

🗓️ 1 فروری 2023لاہور: (سچ خبریں) پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ،لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت

جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کا اعلان، پولنگ شیڈول کیا ہو گا؟

🗓️ 22 ستمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عام انتخابات کی

غزہ میں اسرائیل کے جرائم میں امریکہ برابر کا شریک

🗓️ 10 جنوری 2024سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی طرف سے صیہونی حکومت کی

اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں پر حملہ، اداکاروں کا اظہارِ مذمت

🗓️ 7 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) گزشتہ دو روز سے اسرائیلی پولیس کی جانب سے

الیکشن کمیشن نے 11 فروری کو انتخابات کی تاریخ دے دی، سپریم کورٹ کا صدر سے مشاورت کا حکم

🗓️ 2 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں ملک میں عام انتخابات 90

بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق پامال کررہا ہے

🗓️ 25 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دورہ

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پاروجیکٹ کا مزید 2 سال تک بند رہنے کا امکان

🗓️ 6 جون 2024مظفر آباد: (سچ خبریں) 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ

ججز کےخلاف مہم: جسٹس محسن اختر نے بھی توہین عدالت کی کارروائی کیلئے خط لکھ دیا

🗓️ 7 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ججز کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے