خاموشی اور جرم

جرم

?️

سچ خبریں:نیتن یاہو کی کابینہ نے حال ہی میں حکومت کو موجودہ ہنگامی حالت میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے بہانے غیر ملکی نیوز چینلز کو عارضی طور پر بند کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ پیش رفت صیہونیوں کے خوف اور غزہ میں جنگ کے منظر نامے کے حقائق کی اشاعت کے بارے میں ان کی تشویش کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ سوشل میڈیا اور نیوز نیٹ ورک لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ خاص طور پر مقبوضہ فلسطین کے لوگوں اور غزہ کے باشندوں کے لیے درست ہے۔

فلسطینیوں کے لیے سوشل میڈیا اور میڈیا ان کی محصور سرزمین سے باہر کی دنیا کے لیے ایک پل ہیں۔ غزہ کی پٹی میں آج جو واقعات رونما ہو رہے ہیں وہ عالمی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور خود کو آزادی اظہار اور میڈیا کا گہوارہ سمجھنے والے مغربی ممالک کے لیے ایک طرح کی بلیک میلنگ ہیں۔ امریکہ اور یورپی ممالک نے ہمیشہ صیہونی حکومت کو مشرق وسطیٰ میں ایک جامع جمہوریت قرار دیا ہے۔ یہ اس وقت ہے جب دنیا کے بہت سے نیوز میڈیا صیہونی حکومت اور امریکیوں کے زیر اثر ہیں اور اس کی وجہ سے گذشتہ چالیس دنوں کے دوران اسرائیل کے واقعات اور جرائم کو اچھی طرح سے نہیں دیکھا جا رہا ہے۔

آج فلسطین کے بارے میں عبرانی اور مغربی میڈیا کا رویہ وہی دوہرا رویہ ہے جو دوسری جنگ عظیم میں ہولوکاسٹ کے منکروں کے ساتھ تھا۔ یہ جبکہ میڈیا کا بنیادی کام بروقت معلومات فراہم کرنا اور دنیا میں معلومات کا آزادانہ بہاؤ پیدا کرنا ہے، لیکن غزہ کے واقعات کے حوالے سے معاملہ اس کے برعکس تھا، جس سے نہ صرف خبریں اور میڈیا نیٹ ورکس سے وابستہ ہیں۔ صیہونی حکومت اور مغرب نے غزہ سے متعلق خبروں کو سنسر کیا لیکن انہوں نے خبروں کو الٹا کر دیا اور مسائل کے بارے میں ان کا نظریہ حقیقت سے بہت دور تھا۔ آج رائے عامہ کی تشکیل میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے، صیہونی حکومت نے میڈیا کو نشانہ بنایا ہے، اور نیتن یاہو کی کابینہ کی طرف سے ان ضابطوں کی منظوری کے پیچھے جن لوگوں کو اہم سمجھا جاتا ہے، ان میں سے ایک شلومو کوریہی ہیں۔

یہ ضوابط صیہونی حکومت کے وزیر مواصلات کو تمام ذرائع ابلاغ بشمول ملکی میڈیا کو کنٹرول کرنے کے وسیع اختیارات فراہم کرتے ہیں۔ یہ ضابطے اسے اجازت دیتے ہیں کہ وہ صحافیوں اور دیگر لوگوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر سکے جو کہ مقبوضہ علاقوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے پروگرام نشر کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ الاقصیٰ طوفان آپریشن میں مزاحمتی قوتوں کے ہاتھوں شکست کے بعد اسرائیل کو ایک بڑی کامیابی کی ضرورت ہے جو وہ میڈیا اور نیوز سنسر شپ کے ذریعے حاصل کرنا چاہتا ہے۔

مشہور خبریں۔

180کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے اور اڑنے والا سی گلائیڈرتیار کر لیا گیا

?️ 14 مئی 2021بوسٹن(سچ خبریں) ریجنٹ نامی کمپنی نے 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی

اسرائیل پر غزہ میں جرائم کا مقدمہ چلایا جائے

?️ 1 نومبر 2023سچ خبریں:عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے غزہ کی پٹی میں

یورپی یونین کی جانب غزہ پر آرٹیکل 99 کی حمایت

?️ 7 دسمبر 2023سچ خبریں:جوزپ بریل نے یورپی اراکین سے کہا کہ وہ تنظیم کے

یمن کے ساتھ صیہونی دشمنی کے پس پردہ مقاصد

?️ 30 اگست 2022سچ خبریں:صیہونی یمن کی تحریک انصار اللہ کی فوجی طاقت میں اضافے

بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ؛ ایران اور پاکستان کے استحکام کے خلاف صیہونیوں کا مکروہ منصوبہ

?️ 27 جولائی 2025سچ خبریں: ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں نے ہمیشہ علاقائی طاقتوں

پاکستان کی مسلح افواج پر ہمیشہ سے یقین رہا ہے، صدر مملکت

?️ 11 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے

پیوٹن یوکرین میں جلد از جلد تنازع ختم کرنا چاہتے ہیں: اردوغان

?️ 20 ستمبر 2022سچ خبریں:    ترک صدر رجب طیب اردوغان نے پیر 19 ستمبر

پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن ریاست، لشکرِ طیبہ سے تعلق زمینی حقائق کے منافی ہے، دفترِ خارجہ

?️ 18 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) دفترخارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے