🗓️
سچ خبریں: حماس کی سائبر پاور نے اسے صیہونی اہم انفراسٹرکچر میں خلل ڈالنے، حساس معلومات چرانے اور اس حکومت کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کی مناسب صلاحیت فراہم کی ہے۔
طوفان الاقصیٰ آپریشن کا ایک بڑا حصہ صیہونی حکومت کے نظام کو درہم برہم کرنا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس ایک مزاحمتی گروپ کی حیثیت سے اعلیٰ سائبر صلاحیت رکھتی ہے،عام طور پر جیسا کہ اس شعبے کے ماہرین تسلیم کرتے ہیں، سائبری صلاحیت اکثر کمزور یا وسائل سے محروم اداکاروں کو اپنے نسبتاً مضبوط ہم منصبوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے غیر متناسب فائدہ دیتی ہے،اس قابلیت کی وجہ سے غیر ریاستی اداکاروں کا ایک مجموعہ، بشمول مزاحمتی گروپس، سائبر پاور کو طاقت کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کا سبب بنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی اسپورٹس کلب کی ویب سائٹ پر فلسیطنی کمانڈر کی تصویر
حماس سائبر پاور
اٹلانٹک کونسل کے تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق حماس کی سائبر پاور نوزائیدہ ہے اور اس کے پاس دوسرے ہیکنگ گروپوں کی بہ نسبت جدید ترین آلات کی کمی ہے لیکن اسے کم نہیں سمجھا جانا چاہیے،دریں اثنا لندن میں بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کی 2021 کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت سائبر طاقتوں کے درجہ بندی میں امریکہ، چین اور روس کے بعد چوتھے نمبر پر ہے،بہت سے اشرافیہ کے سائبر گروپ اس حکومت کی فوج میں موجود ہیں جس کی ایک مثال حکومت کی 8200 مضبوط یونٹ ہے جو معلومات اکٹھا کرنے اور سائبر اسپیس آپریشنز میں مہارت رکھتی ہے، اس کا موازنہ ریاستہائے متحدہ کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی یا برطانوی حکومت کے کمیونیکیشن ہیڈ کوارٹر سے کیا جاتا ہے۔
اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ حماس حالیہ برسوں میں اپنی سائبر اور انٹیلی جنس جارحانہ صلاحیتوں کو بڑھا رہی ہے، بہت سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہیکنگ کی دنیا میں ایک گرین ہیٹ ہیکر کی طرح نسبتاً نیا کھلاڑی ہونے کے باوجود حماس نے اپنی سائبر صلاحیتوں میں مسلسل بہتری کی ہے۔
سکیورٹی ماہرین کے نقطہ نظر سے حیران کن بات یہ ہے کہ حماس کو غزہ کی پٹی میں بجلی کی کمی کا سامنا ہے اور اس کے پاس روزانہ اوسطاً 10-12 گھنٹے بجلی ہوتی ہے نیز اس علاقہ کے بنیادی ڈاھانچے اور ٹیلی کمیونیکیشن پر صیہونی حکومت کے کنٹرول کے باوجود اس کے پاس سائبر صلاحیتیں کیسے ہیں۔
2019 میں حماس کے سائبر حملے کے جواب میں صیہونی حکومت نے حماس کے سائبر ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا،صیہونی فوجی ترجمان کے اس دعوے کے باوجود کہ ہمارے حملے کے بعد حماس کے پاس سائبر کی صلاحیتیں نہیں رہی، مختلف رپورٹس نے اس کے بعد کے سالوں میں حماس کے مختلف سائبر آپریشنز کو اجاگر کیا ہے،بعض صیہونی ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حماس ترکی کو سائبر محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتی ہے اور غزہ سے باہر حملوں کی منصوبہ بندی کرتی ہے۔
حماس کی طرف سے صیہونی حکومت کے خلاف پہلا سائبر حملہ 2012 میں اس حکومت کے 5000 فوجیوں کے موبائل فونز کو ہیک کیا گیا ،2014 میں حماس نے صیہونی فوج کے ساتھ جنگ میں قابضین سیٹلائٹ اور ریڈیو سیکٹر، چینلز، موبائل فونز اور ای میلز اور سویلین سسٹم کو ہیک کرنے میں اپنی کامیابی کا انکشاف کیا۔ 2016-2018 میں، حماس ایک سائبر آپریشن کی صورت میں صیہونی انٹیلی جنس سروس میں داخل ہونے اور صیہونی کی ایک جاسوس کے ذریعہ مزاحمت کے میزائل اور سکیورٹی سسٹم پر حملہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی۔
اس آپریشن نے غزہ کے اندر نئے جاسوسوں کو بھرتی کرنے کے طریقے اور مزاحمت کے خلاف صیہونی مشن کا انکشاف کیا،جون 2017 میں، ہرتزلیا میں صیہونی قومی سلامتی کانفرنس میں، صہیونی فوج کے سائبر سکیورٹی اور وائر ٹیپنگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ندا فیدان نے کہا غزہ میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ تحریک اپنی سائبر طاقت سے ہمیں ہراساں کر رہی ہیں، آج ہمیں ان تنظیموں کا مقابلہ ہے جو اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے اپنی سائبر پاور تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہیں،حماس اور حزب اللہ کی یہ تکنیکی سرگرمیاں اسرائیلی فوج کے لیے ایک نیا چیلنج ہیں اور فوج کو ان تحریکوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
2018 کے موسم گرما میں، روسی ورلڈ کپ کی نشریات کے دوران بہت سے صیہونی فوجیوں نے میچوں کے نتائج دیکھنے کے لیے گولڈن کپ کے نام سے ایک نئی اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کا استعمال کیا،کچھ عرصے بعد ان کے فون اسپائی ویئر سے متاثر ہو گئے اور جب فوجی اپنے روزمرہ کے کاموں میں مصروف تھے، یہ سافٹ ویئر قابض حکومت کے اڈوں، دفاتر اور مختلف فوجی ہارڈویئر جیسے چیک پوائنٹس، ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے بارے میں بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا اور منتقل کر رہا تھا۔
سائبر سکیورٹی کمپنی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حماس کے ہیکرز نے 2021 میں صیہونی حکومت کے کئی تعلیمی اداروں کو SysJoker میل ویئر کے ذریعے ہیک کیا،ایک اہم اقدام میں حماس نے 2022 میں الیکٹرانک یونٹ کی نقاب کشائی کی، جو شہید جمعہ الطحلہ کی کوششوں سے قائم کیا گیا تھا،اس یونٹ کے بنیادی حصے میں انجینئرز اور پروگرامنگ نیز انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین شامل ہیں،حماس کی سائبر پاور نے صیہونی اہم انفراسٹرکچر میں خلل ڈالنے، حساس معلومات چرانے اور اس حکومت کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کی مناسب صلاحیت فراہم کی ہے۔
طوفان الاقصیٰ میں حماس کی سائبر پاور
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کے بعد صیہونی حکومت کو اپنے خلاف سائبر حملوں میں نمایاں اضافہ کا سامنا کرنا پڑا،امریکی سائبر سکیورٹی اور نیٹ ورک سروسز کمپنی Cloudflare کی معلومات کے مطابق، 7 اکتوبر سے پہلے، حکومت کی سائٹس کے خلاف HTTP DDoS حملے شاذ و نادر ہی کیے گئے تھے لیکن اس کے بعد DDoS حملے کی ٹریفک کا فیصد پہلے کے مقابلے میں چار گنا بڑھ گیا،اس تناظر میں فوجی آپریشن کے عین وقت، حماس نے اس حکومت کے بہت سے معلوماتی ڈھانچے پر حملہ کیا جس میں وزارت تعلیم اور اس کے فیکلٹی ممبران کی معلومات چرا لیں۔
صیہونی اخبار Yediot Aharanot نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسرائیل کے سائبر دفاعی ڈھانچے نے فوج کی صلاحیتوں اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کے لیے بہت سی کوششیں کی ہیں۔ صیہونی حکومت کے سائبر دفاعی ڈھانچے نے اعلان کیا ہے کہ تقریباً 15 اہم ہیکنگ گروپس، جن میں سے بعض کی قیادت حماس، حزب اللہ اور ایران کر رہے ہیں، اسرائیل کے خلاف روزانہ ہزاروں حملے کرتے ہیں،اسرائیل ڈیفنس نے یہ بھی اعلان کیا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز سے اب تک 260 سے زیادہ اسرائیلی ویب سائٹس ہیک کی گئی ہیں۔
آپریشن کے آغاز میں حماس کے قریبی ہیکر گروپ بھی سرگرم تھے، گمنام سوڈان ہیکر گروپ نے حماس کے ابتدائی راکٹ حملوں کے ایک گھنٹہ سے بھی کم وقت کے بعد ہنگامی وارننگ سسٹم کو نشانہ بنایا اور مقبوضہ علاقوں میں انتباہی پروگراموں کو ہٹانے کی ذمہ داری قبول کی، Cloudflare کے مطابق، حماس کے سائبر حملوں کا اصل ہدف صیہونی حکومت کی میڈیا سائٹس رہی ہیں،اس سلسلے میں یروشلم پوسٹ کی سائٹ جو صہیونی انگریزی زبان کی سب سے اہم سائٹ ہے،کو 9 اکتوبر کو ہیک کر لیا گیا ۔
حماس کے حامی گروپ سائبر ایونجرز نے صیہونی حکومت کے انڈیپنڈنٹ سسٹم آپریٹر (NOGA) کو نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ اس نے نیٹ ورک کو ہیک کیا ہے نیز اس کی ویب سائٹ بند کردی ہے،ان گروپوں کے دیگر اہداف سافٹ ویئر انڈسٹری، مالیاتی شعبے، سرکاری خدمات، اور حکومت کی اہم بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں تھیں، Killnet گروپ نے صیہونی سرکاری ویب سائٹس پر سائبر حملوں کو بھی بڑھایا،اسی دوران ہیکر گروپ گھوسٹس آف فلسطین نے دنیا بھر کے ہیکرز سے کہا کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں نجی اور سرکاری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں، Ghosts of Libya نامی ایک گروپ نے حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے صہیونی ویب سائٹس کو ہیک کیا،مائیکروسافٹ نے اپنی رپورٹس میں غزہ میں قائم ہیکنگ گروپس جیسے Storm-1133 گروپ کی وجہ سے سائبر سرگرمیوں میں اضافے کا اعتراف کیا اور کہا کہ اس گروپ نے حماس کے اہداف کے مطابق صیہونی حکومت کی دفاعی تنظیموں پر حملے کیے۔
سائبر سٹارم الاقصیٰ کے نام سے مشہور ہیکنگ گروپ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی وزارت جنگ سے منسلک سگنیچر-آئی ٹی انفارمیشن کمپنی کی ویب سائٹ کو ہیک کر کے کمپنی اور اس کے معاہدوں کی تفصیلات نیز اس کے ملازمین اور صارفین سے متعلق دسیوں ہزار ڈیٹا حاصل کر لیا ہے،اس گروپ کے اعلان کے مطابق اس سائبر آپریشن میں اس نے شمالی غزہ بریگیڈ کے فوجیوں کی معلوماتی فائلیں اور ان کے کمانڈروں کی طرف سے صیہونی فوجیوں کی تشخیص کے نتائج بھی حاصل کیے۔
حماس کی سائبر کاروائیوں کے بارے میں سائبر ماہرین کا نقطہ نظر
حماس کی سائبر کاروائیوں پر اس شعبے کے بہت سے ماہرین نے رد عمل کا اظہار کیا،اسکاٹ رائٹر، ایک سابق امریکی انٹیلی جنس افسر، نے اسرائیل کی واضح غلطی کو 2021 میں آپریشن وال گارڈین میں مصنوعی ذہانت کے کردار کے بارے میں عوامی طور پر فخر کرنے کے طور پر بیان کیا، جس نے حماس کو اسرائیل کی طرف سے جمع کردہ معلومات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کی اجازت دی۔
اسرائیل کے سائبر انٹیلی جنس یونٹ نے غزہ کی پٹی سے سیل فون کی گفتگو، ای میلز اور ٹیکسٹ میسجز سمیت ڈیٹا اکٹھا کرنے میں اربوں ڈالر خرچ کیے، سیٹلائٹ امیجز، ڈرونز اور سی سی ٹی وی کیمروں کی بدولت غزہ کے ہر مربع میٹر کی ہر 10 منٹ میں تصویر لی جا سکتی ہے،اسرائیل نے مذکورہ آپریشن میں حماس کے خلاف مصنوعی ذہانت کا کامیابی سے استعمال کیا، لیکن ان سہولیات کے کھلے عام استعمال نے حماس کو خفیہ طور پر موبائل فون اور کمپیوٹر ڈیوائسز اور دیگر معلوماتی ذرائع استعمال کرنے کی اجازت دی۔
تھنک سائبر انڈیا کے سینئر ڈائریکٹر ساجیو ریلیا نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ، ایک بڑے حملے کے طور پر، جس میں ہزاروں میزائلوں کی خریداری، تعیناتی اور رابطہ کاری کے ساتھ ساتھ مختلف چینلز کے ذریعے وسیع مواصلات نے حماس کے بارے میں سنگین سوالات اٹھائے ہیں، اس آپریشن کا اہم سبق یہ تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اپریٹس کو نمایاں سطح پر عدم مطابقت کا سامنا ہے،حماس اور اس سے وابستہ افراد نے گمنام رہنے کے لیے ڈارک ویب یا ہائی لیول انکرپشن کا استعمال کیا ہے۔
فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز میں سینٹر فار سائبر انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی کی ڈائریکٹر اینی فکسلر کا خیال ہے کہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کی سائبر سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی مختلف سطحوں کو سمجھنا تل ابیب کے لیے ایک جاری چیلنج ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی فوجیوں کے موبائل فونز کی معلومات حماس کے ہاتھ میں
جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں سائبر سکیورٹی کے پروفیسر کیتھ فزینی نے بھی کہا ہے کہ سائبر ایک بڑا فرق پیدا کر سکتا ہے، اگر حماس پاور گرڈ میں خلل ڈال سکتی ہے، اسرائیل سائبر فیلڈ میں ایک رہنما ہے جو حماس کو ڈیجیٹل طور پر شکست دے سکتا ہے۔
نتیجہ
حماس کی سائبر پاور طوفان الاقصیٰ آپریشن کے اہم حصوں میں سے ایک تھی، اگر ہم حماس کی عسکری اور سائبر طاقت کا جائزہ لیں تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگرچہ اس گروپ کا میزائل پروگرام شروع میں کم فاصلے تک مار کرنے والے قسام کے میزائلوں سے شروع ہوا تھا، لیکن اس کی سائبر طاقت مضبوطی اور پیچیدگی کے ساتھ شروع ہوئی اور جاری رہی،حماس کی سائبر طاقت حکومت کے نفسیاتی اور اسٹریٹجک نتائج سے وابستہ ہے۔
مشہور خبریں۔
یوکرین جنگ کا 2 ماہ میں خاتمہ ممکن ہے: پیوٹن
🗓️ 29 جنوری 2025سچ خبریں: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس یقین کا اظہار
جنوری
غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم
🗓️ 23 نومبر 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے G20 سربراہی اجلاس میں
نومبر
سام سنگ نے پھر ایپل کو پیچھے چھوڑ دیا
🗓️ 1 مئی 2021سیؤل( سچ خبریں) رواں برس کے پہلے تین مہینوں میں جنوبی کوریا
مئی
انتخابات میں تاخیر سے نگران حکومت کی مدت پر بحث چھڑ گئی
🗓️ 26 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پنجاب اسمبلی کے
مارچ
افغانستان میں امن کے لیے ایران کے ساتھ اتفاق رائے لازمی ہے:پاکستانی وزیر خارجہ
🗓️ 23 اگست 2021سچ خبریں:پاکستانی وزیر خارجہ جو کل سے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت خطے
اگست
کیا بائیڈن دوبارہ صدر بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟
🗓️ 4 اگست 2023سچ خبریں:جیسا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نئے الزامات
اگست
شہید نصراللہ؛ اسلام کا مساوی کردار
🗓️ 20 فروری 2025سچ خبریں: شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید سید ہاشم صفی
فروری
حکومت کا اسٹیٹ بینک سے خلافِ قانون 239 ارب روپے قرض لینے کا انکشاف
🗓️ 20 اپریل 2023اسلام آباد:(سچی خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قانون سے واضح انحراف
اپریل