سچ خبریں:سوشل میڈیا صارفین نے مختلف پوسٹس میں امریکی صدر کے مغربی ایشیائی خطے کے آنے والے دورے پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی حیثیت سے اپنے پہلے مغربی ایشیا کے دورے میں جو بائیڈن مغربی ایشیا کے علاقے کے لیے روانہ ہوئے ہیں جہاں وہ مقبوضہ فلسطین کا دورہ کرنے اور صہیونی حکام سے ملاقات کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کریں گے، وہ اپنے علاقائی دورے کا آغاز سعودی عرب کے شہر جدہ کے دورے سے کریں گے اور عرب رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں شرکت کرکے اس کا اختتام کریں گے۔
جہاں اسرائیلی اور سعودی حکام امریکی صدر کی میزبانی کے لیے حتمی تیاریاں کر رہے ہیں اور نیوز میڈیا اپ ڈیٹس سے گونج رہا ہے وہیں مقامی سوشل میڈیا صارفین امریکی صدر کے دورے پر خوش نہیں ہیں،ان میں سے ایک صارف نے اپنی ایک پوسٹ میں بائیڈن کے مقبوضہ فلسطین کے دورے اور صہیونی حکام سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ایک ناکام رہنما کچھ اور ناکام رہنماؤں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
کچھ دوسرے صارفین نے امریکی صدر کے عجیب و غریب رویے اور بدتمیزی کے تناظر میں اس سفر پر گفتگو کی ہے، ایک صارف نے لکھا کہ ہم نے بائیڈن کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے 16 ہزار پولیس اہلکاروں کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ وہ گم نہ ہو جائیں۔
صارفین میں سے ایک نے لکھا کہ بائیڈن صرف ایک مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے سعودی عرب آئے ہیں اور وہ تیل کی زیادہ پیداوار کے لیے دباؤ ڈالنا ہے ، اگر یوکرین میں بحران نہ ہوتا تو وہ یہاں نہ آتے۔