?️
سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے سلامتی کونسل میں منظور شدہ امریکی قرارداد کو غزه پر امریکہ کے تحت بین الاقوامی قابض حکمرانی کا منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ یہ 1948 کی فلسطین اشغال قرارداد کی تکرار ہے جس کا مقصد مزاحمت کو ختم کرنا اور اسرائیل کی نسل کشی کو تحفظ دینا ہے۔
روزنامہ رای الیوم کے ایڈیٹر اور ممتاز عرب تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2803، غزه کو بین الاقوامی پردے میں امریکی قبضے کے تحت لانے کی منصوبہ بندی ہے۔ انہوں نے اسے 1948 کی اس قرارداد کی نقل قرار دیا جس کے نتیجے میں صہیونی ریاست کے قیام اور لاکھوں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی بنیاد رکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ بندی کے خلاف امریکی ویٹو صیہونیوں کے قتل اور نسل کشی کے لیے ایک بلینک چیک ہے
انہوں نے کہا کہ یہ نئی قرارداد اسرائیل کو دو سالہ جنگ، نسل کشی، محاصرے، گرسنگی اور تباہی کے باوجود مکمل استثنا اور تحفظ فراہم کرتی ہے اور اسے وہ اہداف حاصل کرنے کا راستہ دیتی ہے جو جنگ میں حاصل نہ ہوسکے۔
عطوان کے مطابق قرارداد 13 ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ چین اور روس نے ووٹنگ سے اجتناب کیا اور کسی ملک نے ویٹو نہیں کیا۔ اسے آتشبس کا بہانہ قرار دیا جا رہا ہے، مگر حقیقت میں یہ قرارداد فلسطینی ریاست کے قیام، دو ریاستی حل یا اسرائیلی جرائم کی مذمت سے مکمل خالی ہے۔ اس میں فلسطینی عوام کو ناتوان اور خود انتظامی کے قابل نہ سمجھا گیا ہے اور مقصد مزاحمت کا مکمل خاتمہ ہے۔
عطوان نے دعویٰ کیا کہ یہ قرارداد ٹرمپ انتظامیہ کے ہاتھوں، اسرائیلی دباؤ اور شخصیات جیسے اسٹیو ویتکاف، جیرڈ کوشنر اور ٹام باراک کے ذریعے تیار کی گئی ہے تاکہ اسرائیل، نتانیاهو اور صہیونی تحریک کو عالمی نفرت اور قانونی خطرات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد کا مقصد اسرائیل کو مظلوم اور یہودی ستیزی کی جھوٹی تفسیریں دنیا پر مسلط کر کے سیاسی فائدہ اٹھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین میں رحم کا محتاج بنا کر اسرائیلی قبضے سے امریکی قبضے میں منتقل کرنا ایک نئی نوآبادیاتی سازش ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر ایک دن بھی قائم نہیں رہ سکتا۔
عطوان کے مطابق امریکی منصوبہ جسے "شورای صلح” کہا جا رہا ہے اور جس کی سربراہی ٹرمپ اور ٹونی بلیئر کریں گے، غزه کو "ریویرا آف مڈل ایسٹ” میں تبدیل کرنے اور مالی دباؤ کے ذریعے مقامی آبادی کو بے دخل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ غزه کو کرانه باختری سے مستقل طور پر الگ کرنے کے لیے عالمی اداروں، یورپی اور عرب ممالک کے ذریعے دباؤ اور مراعات استعمال کرے گا۔
عطوان نے دعویٰ کیا کہ دو سالہ نسل کشی، 70 ہزار شہادتیں، 200 ہزار زخمی، درجنوں اسپتالوں کی تباہی اور غزه کو ناقابلِ سکونت بنانے کا مقصد بھی اسی مرحلے تک پہنچنا تھا، اور اب کئی عرب اور مغربی ممالک اسی نتیجے کا جشن منا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کے خاتمے کے حامی ہیں، لیکن مجرموں کو انعام دینے، ان کے مقاصد کو قانونی تحفظ دینے اور مزاحمت کو ختم کرنے کی کسی کوشش کو قبول نہیں کریں گے۔ طوفان الاقصیٰ نے فلسطین کے مسئلے کو دوبارہ عالمی سطح پر زندہ کیا اور ہم اس کی واپسی کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں:غزہ میں قتل عام نسل کشی نہیں تو پھر کیا ہے: وانس
عطوان نے آخر میں کہا کہ فلسطینی قوم کبھی تسلیم نہیں ہوگی، یہ منصوبہ ناکام ہوگا، اور مزاحمت پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی۔


مشہور خبریں۔
اردگان کے بیٹے کے خلاف امریکہ میں کیا ہورہا ہے؟
?️ 27 جون 2023سچ خبریں:امریکی اور سویڈش استغاثہ ترک صدر رجب طیب اردگان کے بیٹے
جون
دی اکانومسٹ میگزین کا ترکی میں اردگان کے سیاسی کھیل کا تجزیہ
?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: ترکی میں ملکی تجزیہ نگاروں کے علاوہ بیرون ملک بہت
جولائی
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا پردہ فاش کردیا
?️ 18 اپریل 2021واشنگٹن (سچ خبریں) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین
اپریل
بلوچستان: کورونا کیسز میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی
?️ 16 مئی 2021کوئٹہ (سچ خبریں) بلوچستان میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح
مئی
اسرائیل کے دشمن ہماری گہری تقسیم سے خوش ہیں : دی یروشلم پوسٹ
?️ 1 اپریل 2023سچ خبریں:بحران کے جاری رہنے کے اثرات کے بارے میں یروشلم پوسٹ
اپریل
غزہ جنگ کے دوبارہ شروع ہونے پر صہیونی خاندانوں کا خوفناک ردعمل
?️ 19 مارچ 2025سچ خبریں: غزہ کی جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں میں
مارچ
صیہونیوں کا شام میں ایرانی میزائل فیکٹری پر حملہ کرنے کا دعوی
?️ 30 دسمبر 2024سچ خبریں:اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ
دسمبر
سعودی حکام کا اپنے فوجیوں کے ساتھ سلوک
?️ 10 اپریل 2021سچ خبریں:سعودی عرب کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ملک کے
اپریل