کراچی (سچ خبریں) اداکارہ و ماڈل نازش جہانگیر نے اپنی زندگی میں پیش آنے والے مشکل ترین وقت اور حالات کا کیسے مقابلہ کیا اس حوالے سے انہوں نے اپنے احوال کو اپنے مداحوں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے ان سب حالات کا مقابلہ صرف خاموشی سے کیا، مجھے اللہ کی ذات پر بھرپور توکل اور ایمان تھا۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں نازش جہانگیر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کی اور اپنی زندگی کے تلخ ترین دنوں کے بارے میں بتایا جب ان پر گلوکار و اداکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے الزامات لگائے تھے۔
اداکارہ نے خود پر تنقید کرنے والوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہر معاملے کی تحقیقات بہت ضروری ہیں، اگر کسی بارے میں علم نہ ہو تو خاموشی اختیار کر لینی چاہیے، کوئی بھی شخص صحیح یا غلط نہیں ہوتا بس کہانی کے دو پہلو ہوتے ہیں جنہیں دیکھنا ضروری ہوتا ہے۔
حالات کا مقابلہ کرکے دوبارہ زندگی کی طرف لوٹنے کے حوالے سے نازش جہانگیر کا کہنا تھا کہ مجھے خود ہی سب کی اصلیت پتہ چل گئی، آپ کو آپ کے اللہ نے دوبارہ اٹھا کر کھڑا کر دیا اس سے بڑا طمانچہ کسی کے منہ پر کیا ہوگا؟اداکارہ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ میرے والد کو مجھ پر بھروسہ تھا اور انہوں نے مجھ پر گھر کے دروازے کبھی بند نہیں ہونے دیے۔
یاد رہے نازش جہانگیر اور محسن عباس کو 21 اگست 2020 کو کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا، دونوں کو محسن عباس کی سابقہ اہلیہ فاطمہ سہیل کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ فاطمہ سہیل نے ان پر ہراسانی، بلیک میلنگ اور جعلی ویڈیوز اور تصاویر بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔
مشہور خبریں۔
عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ
جولائی
اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر دیں: چیئرمین سینیٹ
مئی
بچوں کی قاتل حکومت کی تاریخ
نومبر
حماس نے معمر قیدیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی
دسمبر
صیہونیوں کا زور یا بیماروں پر چلتا ہے یا بچوں پر
نومبر
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر جوبائیڈن کے سیڑھیوں پر لڑکھڑانے کا مذاق اڑادیا
مارچ
ایران اور دیگر فریقین کے خیالات کو قریب لانے کی کوشش
فروری
حماس کی قید سے آزاد ہونے والے قیدیوں کے ساتھ صیہونی حکام کا سلوک
اکتوبر