کراچی(سچ خبریں) اداکار میکال ذوالفقار نے 17 مارچ کو انسٹاگرام اسٹوری میں ڈرامے کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ ’دیار دل‘ کو متعدد بار دوبارہ چلائے جانے کے باوجود ڈرامے کو کامیاب بنانے والے افراد کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا جا رہا۔
ماضی کے مقبول پاکستانی ڈرامے ’دیار دل‘ کو بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ ‘زی فائیو’ نے گزشتہ برس دسمبر میں ریلیز کیا تھا اور اسے کافی سراہا بھی گیا تھا۔دیار دل کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی کافی سراہا گیا اور حال ہی میں اسے دوبارہ نشر کرنے پر شائقین خوش دکھائی دیے۔
‘دیارِ دل’ کو ابتدائی طور پر 2015 کے آغاز میں ہم ٹی وی پر نشر کیا گیا تھا جو سال کے اختتام تک نشر ہوتا رہا تھا۔ ‘دیارِ دل’ کو کہانی، کاسٹ اور منظر نگاری کی وجہ سے کافی سراہا گیا تھا اور اسے کئی حوالوں سے منفرد ڈراما قرار دیا گیا تھا۔ ڈرامے کی کہانی آغا جان (عابدعلی) کے خاندان کے گرد گھومتی ہے جو ایک سردار اور ایک والد کی حیثیت میں ایسے شخص ہوتے ہیں جن کی محبت اور شفقت اولاد سے فرمانبرداری کا مطالبہ کرتی ہے۔
ڈرامے میں وہ خود کو ایسا فرد قرار دیتے ہیں جومنطق کی بجائے دل سے کام کرتا ہے اور ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بڑا بیٹا بہروز (میکال ذوالفقار) ان کے بھائی کی بیٹی ارجمند (حریم فاروق) سے شادی کرلے۔ڈرامے کی کہانی میں اس وقت ایک نیا موڑ آتا ہے جب بہروز کی ملاقات لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک سادہ سی لڑکی روحینہ (صنم سعید) سے ہوتی ہے اور پھر وہ اپنے والد کی خواہشات پرعمل کرنے سے انکار کردیتا ہے۔
‘دیارِ دل’ کی کہانی فرحت اشتیاق نے لکھی جب کہ اس کی ہدایات حسیب حسن نے دیں اور اسے مومنا درید پروڈکشن کی جانب سے بنایا گیا تھا۔ڈرامے کی کاسٹ میں عابد علی، صنم سعید، بہروز سبزواری، مایا علی، حریم فاروق، مریم نفیس، عثمان خالد بٹ اور علی رحمٰن خان سمیت دیگر شامل تھے۔
مقبول ڈرامے کو ’زی ٹی وی‘ پر نشر کیے جانے پر جہاں پاکستانی فنکار اور ڈرامے بنانے والے خوش دکھائی دیے، وہیں ڈرامے کے اداکار میکال ذوالفقار اس بات پر افسردہ دکھائی دیے کہ ڈرامے کو دوبارہ نشر کرنے پر اداکاروں کو کوئی مالی فائدہ کیوں نہیں دیا جا رہا؟