سچ خبریں:حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ نے 2006 میں ہونے والی33 روزہ جنگ سے متعلق ایک پروگرام میں لبنانی مزاحمت کے لئے ایران کے رہبر اور سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے شہید کمانڈر نیز ایران کے کردار اور حمایت کو بیان کیا۔
حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین سید ہاشم صفی الدین نے جمعہ کی رات المنار ٹی وی کے "پانورما النصر” پروگرام میں جولائی 2006 میں 33 روزہ جنگ کے بارے میں گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی دشمن نے اعتراف کیا کہ مزاحمتی میڈیا جنگ میں زیادہ کامیاب رہاجبکہ ماضی میں صہیونی دشمن نے ہمارے خلاف ہر کام کی مبالغہ آرائی کی ، تاہم جولائی کی جنگ میں اس مساوات کو الٹ دیا گیا، صفی الدین نے تعمیر نو کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کے بعد تعمیر نو ایک عظیم اور تجربہ کار چیز تھی جسے ہم نے پہلے نہیں دیکھا تھا ،خدا نے ہمارے لئے سہولیات فراہم کیں اور اسلامی جمہوریہ ایران اس سلسلہ میں بھی ہمارا سب سے بڑا حامی تھا۔
حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ نے 33 روزہ جنگ کی فتح میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے شہید کمانڈر قاسم سلیمانی کے کردار کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ آپریشنز روم میں ٹیلیفون پر روزانہ ایک گھنٹہ تک ہوتی تھی اور جب حنرل قاسم سلیمانی اسلامی انقلاب کے اعلی رہبر کے نمائندے کے طور پر آپریشن روم میں شامل ہوئےتو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ اسلامی جمہوریہ ایران لبنانی مزاحمت کے ساتھ ہے۔
انہوں نے جنرل قاسم سے اپنی پہلی فون کال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قدس فورس کے شہید کے کمانڈر نے کہا کہ میں لبنانی عوام کے ساتھ اوران کی خدمت میں ہوں ، حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ جنرل قاسم نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی انقلاب کے اعلی رہبر نے ایران میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ اس جنگ میں لبنانی مزاحمت کی تمام دستیاب ذرائع سے مدد کی جانی چاہئے ، اس حکم کا اثر براہ راست تھا۔