سچ خبریں:ایران کا کہنا ہے کہ اگر امریکی حکام نے ایران کے سلسلہ میں غیرقانونی اقدامات کا سلسلہ بند نہیں کیا تو اس کو عالمی عدالت انصاف میں گھسیٹ لیا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے بتایا کہ تہران میں سوئیزرلینڈ کے سفارتخانے کو جو امریکی مفادات کا محافظ ہے ایک سخت و انتباہ آمیز مراسلہ بھیج کرامریکہ کو خبردار کیا گیا ہے، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس نوٹ میں امریکی فریق کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اس نے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف جیسے بین الاقوامی اداروں میں جن کا ہیڈ آفس امریکہ میں ہے ، ایرانی سفارتکاروں کے خلاف اپنے غیرقانونی اقدامات کا سلسلہ بند نہ کیا تو اسے عالمی عدالت انصاف میں گھسیٹ لیا جائے گا۔
انہوں نے ایران کے اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت ایک طویل عرصے سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرانی سفارتکاروں کے لئے امریکہ میں قائم بین الاقوامی اداروں میں بہت سے مسائل پیدا کرتی رہی ہے اور یہ اقدامات ایران اور چند دیگرممالک کے سفارتکاروں کی کارکردگی میں خلل ڈالنے اور اسے روکنے کا باعث بنے ہیں ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی حکومت کئی بین الاقوامی اداروں کی میزبان کی حیثیت سے کئے جانے والے معاہدے اور عہد و پیمان کے باوجود کبھی بھی ایک مناسب و لائق میزبان نہیں رہی ہے اور اقوام متحدہ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے انھی ممالک کے سفارتکاروں، ان کے بچوں اور گھروالوں کو بارہا پریشان کرنے اور اذیت پہنچانے کی کوشش کی ہے جو امریکی پالیسیوں کی حمایت نہیں کرتے اور ان سے اختلاف رکھتے ہیں ۔
اس درمیان ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے بحری جہاز کو خلیج فارس میں آلودگی پیدا کرنے کی بنا پر عدالت کے حکم پر روکا گیا ہے۔
انہوں نے خلیج فارس میں ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے کی بنا پرعدالت کے حکم پر روکے جانے والے جنوبی کوریا کے بحری جہاز کے بارے میں صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایران کی عدلیہ کے موقف اور فیصلوں کا اعلان صرف عدالت کے ترجمان کے ذریعے کیا جاتا ہے اور اس سلسلے میں غیرذمہ دار افراد کے بیانات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ جنوبی کوریا کے بحری جہاز کے بارے میں کسی بھی فیصلے کا انحصار عدلیہ کے حکام پر ہے ۔
واضح رہے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ نے چار جنوری کو ہانکوک چیمی نامی تجارتی بحری جہاز کو جو سات ہزار دو سو ٹن آئیل کیمیکل مواد کی حامل تھی ، خلیج فارس میں ماحولیاتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی بنا پر روک لینے کی خبر دی تھی ۔