پشاور(سچ خبریں) پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کی فضول خرچیوں کی وجہ سے ملک آج تک قرضے ادا کر رہا ہے انہوں نے کہ سابق حکمراں اگر فضول خرچیوں کے بجائے ملک کی خدمت کرتے اور ملک کو ترقی کی طرف گامزن کرتے تو انھیں آج سرجری کرانے یا کھانسی کے علاج کے لئے ملک سے باہر جانا پڑتا۔
شبلی فراز نے کہا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ انہیں بیرون ملک سے سرجری کرانی ہے۔ انہوں نے اپنی حکومت کے دوران ملک میں یہ سہولت کیوں نہیں بنائی۔ انہیں کھانسی کے علاج کے لیے بھی بیرون ملک جانا پڑتا ہے، ماضی میں معاشی طور پر عوام کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، سابقہ حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کی وجہ سے آج ملک مقروض ہے، حکمرانوں اور کی طرز زندگی میں بہت فرق تھا۔ ماضی کی حکومتوں اور وزیراعظم عمران خان کے طرز حکمرانی کا موازنہ سامنے آگیا ہے، اب شاہ خرچیاں بند ہوگئی ہیں، عمران خان کا کوئی کیمپ آفس نہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جب نمائندے شفاف طریقے سے آئیں گے تو ہی عوامی مسائل حل ہوں گے، ہم شفاف الیکشن چاہتے ہیں ووٹ خریدنے والی جماعتیں اوپن بیلٹ کے ذریعے الیکشن نہیں چاہتے، حکومت الیکٹرانک ووٹنگ کا سلسلہ شروع کرنے جارہی ہے حق و باطل جب صف آراء ہیں ہوتے ہیں اس طرح کے شیطان ہارس ٹریننگ کا کام کرتے ہیں، ہم ہارس ٹریننگ کا خاتمہ چاہتے ہیں ہمیں عددی برتری حاصل ہے، اسی اعداد و شمار کے مطابق سینٹ کی نشستیں جیتیں گے۔