سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما مسرور عباس انصاری نے پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے بیان کو سراہا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی مدد اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جاتا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مسرور عباس انصاری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری پاک فوج کے سپہ سالارکے اس بیان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد میں اپنی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر پاکستان کے انتہائی شکر گزار ہیں۔
انہوںنے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ مسئلہ ہے جسکا منصفانہ حل ہی خطے میں دہائیوں پرانی سیاسی و معاشی غیر یقینی صورتحال کو بہتر کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے ۔ مسرور عباس انصاری نے کہا کہ اس وقت جنوبی ایشیاءکے لوگ جس کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں اس کی بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے،لہذا اس دیرینہ حل طلب مسئلے کو حل کرنے سے نہ صرف کشمیریوں، پاکستانیوں اور بھارتیوں کی روز مرہ زندگی بہتر ہوگی بلکہ پورے جنوبی ایشیامیں امن ، ترقی اورخ±وشحالی کا دور شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کرے اور پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ مل بیٹھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما نور محمد فیاض نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر تسلیم شدید متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں گروپ 20کا اجلاس قوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اس اجلاس کے ذریعے دنیا کو یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں حالات معمول پر ہیں لیکن وہ جھوٹ اور فریب کی سیاست کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ بھارت گروپ 20 فورم کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے لہذا فورم کے ارکان کو چاہے کہ سرینگر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے مذموم عزائم کا نوٹس لیں اور اس پر دباو¿ ڈالیں کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے حل کرے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سینئر رہنماسید یوسف نسیم نے بھی اسلام آباد میں جاری بیان میںجنرل سید عاصم منیر کے بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور انکے جذبہ آزاد ی کو مہمیز ملی ہے۔ انہوںنے مودی حکومت کی طرف سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازے خطے جموںوکشمیر میں گروپ 20کے اجلاس کے انعقاد کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا واحد مقصد مقبوضہ کی صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔ انہوںنے کہا کہ گروپ 20ملکوں کو چاہیے کہ وہ سرینگر میں اجلاس کے انعقاد کے پیچھے کارفرما مذموم بھارتی عزم کا اداراک کرتے ہوئے اسکا بائیکاٹ کرے۔