سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت پی ڈی پی پر” پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن“ (پی اے جی ڈی) چھوڑنے کے لیے شدیددباؤ ڈال رہی ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں علاقائی سیاسی جماعتوں نے پی اے جی ڈی کی تشکیل 2019 میں اس وقت عمل میں لائی تھی جب نریندر مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی۔ الائنس کے قیام کا مقصد مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کے خلاف مشترکہ مزاحمت کرنا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق التجا مفتی نے سری نگر میں ایک میڈیا انٹرویومیں کہا کہ پی ڈی پی کو بھارتی حکومت کی طرف سے اتحاد چھوڑنے کے لیے زبردست دباؤ کا سامنا ہے لیکن ہمارا یہ ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لائنس صرف الیکشن لڑنے اور اقتدار حاصل کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا تھا بلکہ اسکا بڑا مقصد دفعہ 370 کو بحال کرانا ،کشمیریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا اور جموں و کشمیر کے مسئلے کو تمام فریقوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے حل کرانا ہے۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ اگر بی جے پی 2024کے عام انتخابات میںدوبارہ برسراقتدار آتی ہے تو وہ نیا آئین تحریر کرے گی۔
دریں اثنا محبوبہ مفتی آج( جمعرات ) متفقہ طور پر مزید تین برس کی مدت کے لیے پارٹی کی صدر منتخب ہوئیں۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے جنرل سیکریٹری غلام نبی لون ہنجورانے صدر کے عہدے کے لیے محبوبہ مفتی کا نام تجویز کیا جس کی پارٹی رہنما عبدالغفار صوفی نے تائید کی۔الیکٹورل کالج کے تمام ارکان نے نامزدگی کی حمایت کی۔