سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے کشمیریوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کئے جانے اورمقبوضہ علاقے کی موجودہ سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مظلوم کشمیری عوام بھارتی فوج کے غیر قانونی تسلط میں مسلسل زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن ، بھارتی قابض فوجیوں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی اے کے اہلکاروں کی طرف سے کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں، قتل عام اور شہری آزادیوں سے انکار کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں تعینات دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں نے جموں وکشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کررکھا ہے۔
حریت ترجمان نے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کے نڈر عوام بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم کے باوجود اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ماضی میں ظلم وتشدد ، قتل عام اور گرفتاریوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام رہا ہے اور مستقبل میں بھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ان مظالم سے کشمیریوں بھارتی تسلط سے آزادی کا جذبہ مزید مضبوط ہورہا ہے۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فورسز کی طرف سے جاری کشمیریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں رکوانے کیلئے اقدامات کرے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و سلامتی کیلئے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں ، جنہیں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا۔