سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے آج سانحہ زکورہ اور ٹینگ کے شہداء کو ان کی 34ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔
میڈیا کے مطابق 1990میں آج ہی کے دن سرینگر کے علاقوں زکورہ اور ٹینگ پورہ میں بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 50سے زائد بے گناہ شہریوں کوشہید اور درجنوں کو زخمی کردیاتھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد خان سوپوری، سید بشیر اندرابی ،ایڈووکیٹ ارشداقبال ، خواجہ فردوس، انجینئر ہلال احمد وار،جاوید احمد میر، فریدہ بہن جی ، یاسمین راجہ ، مز حفضہ بیگم ، محمد یوسف نقاش، خادم حسین، سید سبط شبیر قمی ،مولانا مصعب ندوی اور محمد عاقب نے آج اپنے بیانات میں کہا کہ زکورہ اور ٹینگ پورہ جیسے قتل عام کے واقعات مقبوضہ علاقے میں بھارت کی جانب سے جاری نسل کشی مہم کا حصہ ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ 34سال گزرنے کے بعد بھی زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کے شہداء کے اہلخانہ ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے ذہنوں میں زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کی تلخ یادیں آج بھی تازہ ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیردنیا کووہ واحد علاقہ ہے جہاں سب سے بڑی تعداد میں قابض فوجی تعینات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجی گزشتہ 7دہائیوں سے بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیری عوام کی جاری تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی اور کشمیری شہدا ء کے مشن کو ہر قیمت پراسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں ۔
حریت رہنماؤں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کا نوٹس لے اوراقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبونل کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قتل عام کے تمام واقعات میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع کرنی چاہیے۔انہوں نے عزم ظاہر کیاکہ کشمیری شہداء کی قربانیاں ایک دن ضروررنگ لائیں گی اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر لیں گے۔