سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی ہندوتوا حکومت غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیرکو اپنی نوآبادیاتی بنانے کیلئے مذموم طورپر ہندوتوا ایجنڈے کو خفیہ طور پر نافذ کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کو نوآبادیاتی بنانے کے مذموم ہندوتوا منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ ان منصوبوں میں جموں وکشمیر کی معیشت کو کمزور کرنا، کشمیریوں کے وسائل کا استحصال اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنا شامل ہے۔
انہوں نے واضح کیاکہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو اپنے فوجی غیر قانونی طور پر سرینگر میں اتارکشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف جموں و کشمیر پر غیر قانونی طورپرقبضہ کرلیا تھا۔انہوں نے لینڈ گرانٹ رولز 2022 کومودی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضے کاایک اور استعماری ہتھکنڈہ قراردیا۔حریت ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں سے انکی اراضی کو چھین کر بھارتی شہریوں کو الاٹ کرنے کی مودی حکومت کی پالیسی کامقصد کشمیریوں کو اپنے ہی وطن میں بے گھر کرنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019کو دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی کے ذریعے غیر کشمیریوں کی مقبوضہ کشمیر میں آباد ہونے اور اراضی خریدنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں مجوزہ ریلوے ٹریک کے منصوبے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک بڑی حکمت عملی کاحصہ ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو بے اختیار کرنا، ان کی زمینوں کو ضبط اورجموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنا ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہاکہ مودی حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی آڑ میں، مناسب معاوضے کی ادائیگی یا مقامی لوگوں سے مشاورت کے بغیر انکی زرخیز زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے بجبہاڑہ سے پہلگام کے درمیان ریلوے ٹریک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے ہزاروں کشمیریوں کی اراضی ضبط کی جائیگی اور جس سے وہ بے روزگارہ ہوجائیں گے کیونکہ یہ علاقہ زرخیز زمین اور سیب کی زیادہ پیداوار کیلئے مشہور ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے اس منصوبے پر کام کیاجارہا ہے اس سے مودی حکومت کے مذموم مقاصد کی عکاسی ہوتی ہے۔
حریت ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کی تعمیراتی کمپنی ”بیکن” نے پہلے ہی پہلگام سے بالائی علاقے کی جانے والے راستے کا چارج سنبھال لیا ہے، جس سے اس منصوبے کے پس پردہ بھارت کے مذموم عزائم ظاہر ہو تے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اورآر ایس ایس مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوںکو انکی سرزمین سے بے دخل کر کے ہندوئوں کو آباد کررہی ہیں ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیری مسلمانوں کو اپنے ہی وطن میں بے گھر کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔مقبوضہ کشمیر کوایک نوآبادیاتی بنانا آر ایس ایس اور بی جے پی کا دیرینہ خواب رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت منظم طریقے سے مقبوضہ کشمیرمیں نئے قوانین متعارف کروا کر غیر کشمیری ہندوئوں کی آبادکاری کی راہ ہموار کر رہا ہے جس کا مقصد کشمیری مسلمانوں کو سیاسی اور معاشی طور پر کمزور کرنا ہے۔حریت ترجمان نے مزیدکہا کہ بھارت جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو غیر قانونی طور پر تبدیل کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے اور آزادی اور انصاف تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں ۔