سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گرفتاریوں اور کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز ان کارروائیوں کے دوران گھروں، گلیوں اور سڑکوں سے نوجوانوں کو گرفتاراور اغوا کرتی ہیں،انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت نظربند کرتی ہیں اوربعدمیں ان کو ماورائے عدالت قتل کرتی ہیں۔
ایڈوکیٹ منہاس نے کہاکہ بارہمولہ، کولگام، پونچھ، راجوری، کشتواڑ، ادھم پور، کٹھوعہ اور دیگر اضلاع میںزیادہ تر قتل اسی طرح سے ہوئے ہیں۔ترجمان نے بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی مزاحمت کو جائز قراردیتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ حریت رہنما اور کارکن نظربندی، تشدد اور دیگر مظالم کا سامنا کرنے کے باوجود اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن اورجمہوری حل کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز ان کارروائیوں کے دوران گھروں، گلیوں اور سڑکوں سے نوجوانوں کو گرفتاراور اغوا کرتی ہیں،انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت نظربند کرتی ہیں اوربعدمیں ان کو ماورائے عدالت قتل کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود جیلوں میں نظربند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کشمیر کاز کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ایڈوکیٹ منہاس نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔