سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فوج بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے اور نہ صرف عام کشمیریوں کونشانہ بنارہی ہے بلکہ کشمیر پولیس پر بھی حملے کررہی ہے۔
میڈیا کے مطابق چند روز قبل بھارتی فوج نے کھلی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور پولیس افسران اور اہلکاروں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جو ضلع میں فوجی مظالم کے ایک مقدمے کی تفتیش کر رہے تھے۔پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فوج کی ایک ٹیم29اور30 مئی کی درمیانی رات کو کپواڑہ تھانے میں گھس گئی، پولیس اہلکاروں کو وحشیانہ طریقے سے مارا پیٹا اور ایک پولیس اہلکار کو اغوا کر لیا۔
اس واقعے سے بھارت کی ہندوتوا سامراجیت کا پردہ فاش گیا۔ پولیس کے کم از کم چار اہلکارفوجی حملے کے دوران شدید زخمی ہوئے۔ زخمی اہلکاروں کو جن کی شناخت رئیس خان، امتیاز ملک، سلیم مشتاق اور ظہور احمد کے ناموں سے ہوئی ہے، بعدمیں علاج کے لیے سرینگر کے صورہ اسپتال منقتل کیا گیا۔یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس کی ایک ٹیم نے ایک کیس کی تفتیش کے سلسلے میں بٹ پورہ کپواڑہ میں ایک بھارتی فوجی کے گھر کی تلاشی لی اورجواب میں علاقے میں موجود بھارتی فوج کے یونٹ نے پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور ڈیوٹی پر موجود افسران اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے گروپوں اور سیاسی رہنما ئوں نے بڑے پیمانے پر بھارتی فوج کی کارروائی کی مذمت کی ۔ انہوں نے بھارتی جارحیت سے پولیس فورس کے بھی غیر محفوظ ہونے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کرانے اور قصورواروں کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا۔