سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنے مظالم کو چھپانے اورعلاقے کی سنگین صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کے لیے لوک سبھا کے انتخابات کو ایک ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے ۔
میڈیا کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت نے اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں و کشمیر میں 11لاکھ سے زائد فوجیوں کو تعینات کرکے ہردس کشمیریوں پر ایک مسلح فوجی کو مسلط کررکھا ہے اوریہ فوجی عام شہریوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کررہے ہیں۔
یہ فوجی صرف کنٹرول لائن اور سرحدوں تک محدود نہیں بلکہ شہری علاقوں میں بھی تعینات ہیں جو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر لوگوں کو گرفتاریوں سمیت ظالمانہ کارروائیوں اور اجتماعی سزا کا نشانہ بنا رہے ہیں۔حریت ترجمان نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی توثیق کے باوجود بھارت کی جانب سے طاقت کا وحشیانہ استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے جعلی مقابلوں اور وادی بھر میں فوجی کیمپوں اور تفتیشی مراکز میں عام شہریوں پر تشدد سمیت انسانی حقوق کی بے تحاشا خلاف ورزیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے فروری 2019میں جینوسائیڈ واچ کے انتباہ اور حالیہ امریکی انٹیلی جنس رپورٹس سمیت جن میں بھارت اور پاکستان اور بھارت اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی پیش گوئی کی گئی ہے، بین الاقوامی اداروں کی طرف سے جاری کردہ انتباہات کی طرف توجہ مبذول کرائی ۔
یہ انتباہات جمہوری ممالک سے تقاضا کرتے ہیں کہ وہ بھارت کے سفارتی فریب کو تسلیم کریں جو پہلے سے ہی غیر مستحکم صورت حال کو مزید خراب کررہاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)کے تحت اتر پردیش کی جیل میں دو سال کی غیر قانونی نظربندی مکمل کرنے پر سینئر حریت رہنما مشتاق الاسلام کی ثابت قدمی کو سلام پیش کیا۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خونریزی کو روکنے کے لیے اپنا فرض پورا کرے۔ انہوں نے خطے میں پیداہونے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔