سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے مسئلہ کشمیر کو ایک عالمی مسئلہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر طاقت کے زور پر نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے کہا ہے کہ کشمیر نہ علاقائی مسئلہ ہے اور نہ ہی مذہبی بلکہ یہ ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جس کو اس کا تاریخی پس منظر مد نظر رکھ کر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے سرینگر میں ایک پارٹی اجلاس میں کہاکہ وقت کی ضرورت ہے کہ کشمیریوں کے جذبات اور خواہشات کا احترام کیا جائے اور بامقصد بات چیت شروع کرنے کے لئے بھارت ایک حقیقت پسندانہ سوچ اور رویہ اختیارکرے۔
اجلاس کی صدارت پارٹی چیئرمین ملک احمد نے کی اور پارٹی کی جنرل سیکریٹری ثمینہ بانو ، جان بانو، احمد میر ، یاسر محمد، امتیاز احمد، محمد عمیر اور دیگر کارکنان نے اجلاس میں شرکت کی۔
پارٹی رہنماؤں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ی بھارتی عوام کے خلاف نہیں تاہم خطے میں معاشی ترقی کے لئے کشیدگی کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند طلباء اور سیاسی رہنمائوں کو فوری طورپر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس کی سرپرستی میں بی جے پی حکومت نے اپنے انتہا پسندانہ ہندتو انظریے کو زبردستی مسلط کرنے کے لئے جنوبی ایشیا کا امن داؤ پر لگا دیا ہے۔