سرینگر (سچ خبریں) بھارتی دہشت گرد فوج نے مقبوضہ کشمیر میں اب مساجد اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے اور اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے شوپیاں میں سرچ آپریشن کے دوران قابض بھارتی فوج نے ایک مسجد کی بے حرمتی کی جس پر اہل محلہ نے شدید احتجاج کیا جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے قابض بھارتی فوج آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ بھارت نے کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز اور غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے مگر پانچ اگست 2019 کو جس قسم کا اقدام اٹھایا گیا اس کے بعد سے دنیا بھر میں بھارت کے خلاف آوازیں اٹھتی سنائی دیتی ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں اور خواتین کی عصمت دری کے ساتھ ساتھ مذہبی عبادت خانوں کی توہین بھی کی جا رہی ہے۔
گزشتہ دنوں تلاشی کے نام پر مقبوضہ کشمیر میں واقع ایک مسجد کی بے ادبی کی گئی جس پر دنیا بھر سے سخت ردعمل آیااور پاکستان نے بھی بھارت کو خوب کھری کھری سنا ڈالی ہیں.
دوسری جانب پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارت کی جانب سے مسجد کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، مسجد میں بھارتی ہتھیاروں کا استعمال اور گرینیڈ پھینکے گئے تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے شوپیاں کے علاقے میں مسجد کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
مسجد میں بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ اور گرنیڈ پھینکنے کی پاکستان شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، 9 اپریل کو واقعہ نام نہاد تلاشی اور چھاپوں کی کارروائی کی آڑ میں کیا گیا، بہیمانہ واقعہ کشمیریوں اور مقبوضہ خطے میں بھارت کی کھلی ریاستی دہشت گردی کا ایک اور واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی افواج کا غیرانسانی طرز عمل ان کے اخلاقی دیوالیہ پن کا عکاس ہے، مقبوضہ خطے کے عوام کی مذہبی و ثقافتی شناختی کو نشانہ بنانا عالمی قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے بہیمانہ استعمال اورمذہبی مقامات کو نشانہ بناکر بھارت کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کرسکا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق استصواب رائے کے منصفانہ حق کی حمایت جاری رکھیں گے۔