سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے غیرقانونی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے جن کشمیری رہنمائوں کی غیرقانونی طور گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا ہوا ہے انہیں فوری طور رہا کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے غیر قانونی طورپر نظربند تمام کشمیری سیاسی رہنمائوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔زاہد علی حال ہی میں دو سال کی غیر قانونی نظربندی کے بعد رہا ہوئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ بار ایسویس ایشن نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں 5 اگست 2019 سے پہلے یا بعد میں جھوٹے مقدمات یا کالے قوانین کے تحت غیر قانونی طور پر گرفتار کئے گئے تمام کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کااپنا مطالبہ دہرایا۔
بیان میں عدالتوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارتی سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق تیزی سے ضمانتوں کے مقدمات کی سماعت کرے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ہونے کا دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا کیونکہ اس کی فسطائی حکومت اپنی عدلیہ اور مروجہ قانونی نظام کی تابع داری نہیں کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت عملی طورپر ایک پولیس سٹیٹ ہے جہاں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ہی قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینکڑوں حریت رہنما ئوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طورپر نظر بند ان رہنمائوں اور کارکنوں کو ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیمیں ضمیر کے قیدی قرار د ے چکی ہیں۔