سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں ایک طرف جہاں بھارتی فوج کشمیری عوام کے خلاف برسر پیکار ہے تو وہیں دوسری طرف بھارتی پولیس بھی کشمیریوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنارہی ہے اور آئے دن نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور اب بھارتی پولیس نے تازہ ترین کاروائی کرتے ہوئے مزید 9 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے شیری میں شبانہ چھاپوں کے دوران 9 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے، بھارتی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے وقت یہ لڑکے پکنک پر تھے، مقامی لوگوں میں اس کارروائی کے خلاف غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس نے تیزی سے پھیلتی ہوئی کورونا وبا کے پیش نظرغیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کے تحفظ اور سلامتی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری مولوی بشیر احمد نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ اگست2019سے پہلے اور بعد میں بڑی تعداد میں گرفتار کئے گئے حریت رہنماء، کارکن اور نوجوان جوتہاڑ، کوٹ بھلوال، جودھ پور، آگرہ، ہریانہ اور بھارت اور جموں و کشمیر کی دیگر جیلوں میں مسلسل نظربند ہیں کے مہلک وبا میں مبتلا ہونے کا شدید خطرہ ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لئے اپنا کردار ادا کریں، حریت رہنمائوں خواجہ فردوس، بلال احمد صدیقی، دیویندر سنگھ بہل، عبدالصمد انقلابی اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ نے سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہاہے کہ بھارت قابض فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں جاری گرفتاریوں، ظلم و تشدد اور مسلسل چھاپوں، تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے ذریعے جدوجہد آزادی کشمیر کو دبانے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔
انسانی حقوق کے علمبردار محمد احسن اونتو نے کہاہے کہ بڑھتی ہوئی کورونا وبا کے پیش نظر بڑے پیمانے پر امر ناتھ یاتر ا شروع کئے جانے سے مقامی لوگوں کی صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
جموں و کشمیر یوتھ سوشل اینڈجسٹس لیگ کا ایک وفد شوپیان میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لئے ان کے گھر گیا، وفد نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم وستم کی تمام حدیں پار کرلی ہیں۔