سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی مختلف علاقوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر شہید رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی کے حراستی قتل کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلئے قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے نافذ کرفیو جیسی پابندیوں کے باوجود لوگوں نے سرینگر، اونتی پورہ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میں سینئر حریت رہنماء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا، غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام جموں و کشمیر تحریک مزاحمت، تحریک استقلال، جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے کیا تھا۔
غائبانہ نماز جنازہ کے شرکا نے بھارت کے خلاف اور آزادی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے، کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں سے کہاہے کہ وہ شہید رہنماء کی غائبانہ نماز جنازہ اور دعائیہ مجالس کا سلسلہ جاری رکھیں۔
دریں اثنا محمد اشرف صحرائی کے بیٹے مجاہد اشرف نے ایک میڈیا انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ اپنے والد کے ساتھ ٹیلی فون پر آخری مرتبہ گفتگو میں صحرائی صاحب نے ان سے کہا تھا کہ قابض انتظامیہ انہیں قتل کرنے کیلئے ادھمپور جیل لائی ہے اور وہ ان کی رہائی کیلئے کوششیں نہ کریں اور اپنی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
مجاہد اشرف نے کہا کہ انہیں بھارتی حکومت سے انصاف کی کوئی امید نہیں ہے، جو ان کے والد کے قتل کی ذمہ دار ہے، جس نے ایک 78سالہ علیل شخص کو جیل میں نظر بند رکھا اور انہیں علاج معالجے سمیت تمام بنیادی سہولتوں بھی فراہم نہیں کیں۔
دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے ایک بیان میں محمد اشرف صحرائی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ جاری جدوجہد آزادی کشمیر کی علامت تھے۔
جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ، تحریک وحدت اسلامی اور ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے اجلاسوں میں اور حریت رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، جاوید احمد میر اور محمد شفیع لون نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں محمد اشرف صحرائی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔