سرینگر (سچ خبریں) بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دی جارہی ہے جس کے مد نظر مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارتی حکومت کی طرف سے انہیں باضابطہ طورپر دعوت دی گئی تو وہ کسی حکمت عملی کے تحت جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع ابلاغ میں ان خبروں کے دوران کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کے لئے رواں ماہ کی 24 تاریخ کو نئی دہلی مدعو کرنے جا رہی ہے جس کو دیکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت کی طرف سے انہیں باضابطہ طورپر دعوت ملی تو وہ آگے بڑھنے کے لئے پہلے بیٹھ کر حکمت عملی طے کریں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ ابھی تک انہیں مذاکرات کے لئے نئی دہلی سے کوئی باضابطہ دعوت نہیں ملی ہے، تاہم پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ انہیں 24 جون کو ملاقات کے لئے بھارتی حکومت سے باضابطہ دعوت نامہ ملا ہے، انہوں نے کہاکہ نئی دہلی کے ساتھ مذاکرات کا کوئی واضح ایجنڈا نہیں ہے، تاہم محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس کی پارٹی اس معاملے پر اپنی سیاسی امور کی کمیٹی کے اجلاس میں غور کرے گی جو کل طلب کیاگیا ہے۔
جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے مسائل کا حل نئی دہلی کے پاس ہے۔
بھارتی کمیونسٹ پارٹی مارکسسٹ کے رہنمامحمد یوسف تاریگامی نے بھی کہا کہ انہیں بھارتی حکومت کی طرف سے کوئی دعوت نامہ نہیں ملا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی خبروں میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے تمام سیاسی رہنماؤں کو الگ الگ مدعو کرنے جا رہی ہے۔