سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی اہلیہ ڈاکٹر بلقیس شاہ نے اپنے شوہر سمیت بھارتی جیلوں میں نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جیلوں میں نظر بند تمام کشمیریوں کو رہا کیا جائے یا پھر انہیں کشمیر کی جیلوں میں منتقل کیا جائے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر بلقیس شاہ نے جو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ میرے شوہر شبیر احمد شاہ اور نئی دلی کی تہاڑ اور دیگر بھارتی جیلوں میں نظر بند دیگر کشمیریوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور اگر رہا نہ کیا جائے تو کم از کم انہیں مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں منتقل کیا جائے۔
ڈاکٹر بلقیس شاہ کی اپنے شوہر اور غیر قانونی طورپر نظر بند دیگر کشمیریوں کی رہائی کی اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت بھر میں کورونا کی وبا نے بدترین شکیل اختیار کر لی ہے اور روزانہ لاکھوں افراد مہلک وبا میں مبتلا ہو رہے ہیں، اور اس نازک صورتحال میں بھارتی جیلوں میں نظر بند سینکڑوں کشمیریوں کی زندگیاں بھی سخت خطرات سے دوچار ہیں۔
واضح رہے کہ شبیر احمد شاہ کو بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائر یکٹوریٹ نے 2017 میں جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا تھا اور وہ اُ س وقت سے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں ان کے علاوہ محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، نعیم خان، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ، ظہور احمد وٹالی اور دیگر بھی تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں۔
دریں اثنا ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجما ن نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شبیر احمد شاہ اور دیگر کشمیری حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔