سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے گروپ20کے رکن ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں گروپ کے مجوزہ اجلاس کے بھارتی اقدام کا بائیکاٹ کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مولوی بشیر احمد عرفانی نے سینٹرل جیل سرینگر سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ جموںو کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے بلکہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس پر بھارت نے 1947 میں زبردستی قبضہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی قبضے کو بہادر کشمیری عوام نے کبھی تسلیم نہیں کیا اور وہ بھارتی جبر و استبداد کے باجود اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں کے دوران لاکھوں کشمیری شہید کیے ہیں، حریت رہنماﺅں، کارکنوں، صحافیوں ، وکلائ، انسانی حقوق کے کارکنوںسمیت ہزاروں کشمیریوں کو کو جیلوں میں ڈال رکھاہے۔مولوی بشیر احمد عرفانی نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کو تمام بنیادی حقوق سے محروم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جبر کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو قتل کیا جا تا ہے اور کالے قوانین کے تحت سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری وادی کو فوجی چھاو¿نی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور ریاستی دہشت گردی کی دیگرکارروائیوں نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت گروپ20 کے اجلاس کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے اور وہ عالمی برادری کو یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گروپ20ملکوںکو چاہیے کہ وہ کشمیر میں اجلاس کا نہ صرف بائیکاٹ بلکہ مقبوضہ علاقے میں انسایت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کا محاسبہ کریں۔