کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مودی کے دورہ کشمیر کے موقع پر عمر عبداللہ کے بیان کی مذمت

?️

سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماؤں نے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت یاکوئی بھی عالمی طاقت جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ کشمیر کے دوران عمر عبداللہ کے بیان پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے عمر عبداللہ کے بیان کو ان کشمیریوں کی توہین قرار دیا جنہوں نے انہیں ووٹ دیاتھا اور ان سے توقع رکھتے تھے کہ وہ کشمیری عوام کے سیاسی حقوق کیلئے آواز بلند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک حقیقت ہے جس سے بھارت سمیت کوئی عالمی طاقت انکار نہیں کر سکتی۔دیگر حریت رہنمائوں محمد یوسف نقاش، ڈاکٹر مصعب، امتیاز ریشی، غیر قانونی طورپر نظربند فیاض حسین جعفری، مولانا سید سبط شبیر قمی اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت، مسلم لیگ، کشمیر تحریک خواتین، انصاف پارٹی، اور ڈیموکریٹک فریڈم فرنٹ نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں عمر عبداللہ کوکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے واضح کیاکہ کشمیریوں نے نیشنل کانفرنس کو اس کے مودی مخالف موقف اور کشمیریوں کے حق میں پالیسیوں کی وجہ سے ووٹ دیاتھا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ عمر عبداللہ نے نریندر مودی کے حالیہ دورکشمیر کے دوران ان کے ساتھ تقریب میں شرکت کرکے اپنے ووٹروں کو مایوس کیا ہے ۔حریت رہنمائوں نے عمر عبداللہ پر دوغلے پن کا الزام لگایا اور انہیں اور ان کے آبائو اجداد کو کشمیری عوام کا غدار قرار دیا جو طویل عرصے سے ان کے جذبات کا استحصال کررہے ہیں۔

انہوں نے نریندر مودی کی تعریف کرنے پر عمرعبداللہ کی مذمت کی،جس نے نہ صرف جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کی بلکہ کشمیریوں کی شناخت اور حقوق پر بھی ڈاکہ مارا۔حریت قائدین نے مزید کہا کہ نریندر مودی کا دورہ کشمیر آر ایس ایس کے کشمیر مخالف ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی ایک کوشش ہے ۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ظلم و جبر کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کے نام نہاد ترقی کے دعوے بری طرح بے نقاب ہو گئے ہیں۔

حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیری غیر قانونی قبضے کے تحت ترقی نہیں چاہتے بلکہ وہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی کا مقبوضہ کشمیر کادورہ بھارت کے جبر اور فریب کا تسلسل ہے۔انہوںنے اس تاثر کو سختی سے مستر د کر دیا کہ بھارتی لیڈروں کے دورے یا ان کی مقامی کٹھ پتلیوں کی تقاریر سے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔

ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اوردیگر حریت قائدین نے عمر عبداللہ کی طرف سے نریندر مودی کی تعریف کرنے پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ انہوں نے کشمیری قوم کی توہین کی ہے جس پر انہیں کشمیریوں سے معافی مانگنی چاہیے۔گزشتہ روز سرینگر میں زیڈ ٹنل کے افتتاح کے موقع پر عمر عبداللہ کی طرف سے بھارتی وزیراعظم نریندرہ مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جو کچھ کہتے ہیں کر گزرتا ہیں۔ حریت قائدین نے نریندر مودی کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اورعمر عبداللہ کی طرف سے بھارتی وزیر اعظم کی تعریف کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمر عبداللہ نے کشمیریوں کی توہین کی اور انہیں معافی مانگنی چاہیے ۔

مشہور خبریں۔

جنوبی کوریا کی شمالی کوریا کو وراننگ

?️ 21 جولائی 2023سچ خبریں:جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے شمالی کوریا کی وزارت دفاع

آئندہ الیکشن میں نواز شریف کو موقع دیا گیا تو پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے، وزیراعظم

?️ 17 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر قوم

معاشی استحکام اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سٹریٹجک اڑان پاکستان سے ہم آہنگ حکمت عملی کی ضرورت ہے، احسن اقبال

?️ 23 مارچ 2025لاہور: (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات

انصاف کا جنازہ نہ نکالیں، شاہ محمود قریشی کا بلاول بھٹو کو خط

?️ 3 اکتوبر 2024لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما

غزہ کے خلاف نہ رکنے والی صیہونی جارحیت

?️ 20 جنوری 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں آج علی الصبح فضائی حملوں اور

Your Blonde Hair Needs These Purple Shampoos, For Sure

?️ 5 ستمبر 2022 When we get out of the glass bottle of our ego

بلنکن کا مغربی ایشیا کا آٹھواں علاقائی دورہ

?️ 8 جون 2024سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن جنگ بندی پر بات چیت کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے