اسلام آباد: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے افسوس کا اظہارکیا ہے کہ بھارت کی نسل پرست حکومت کی طرف سے کشمیر ی مسلمانوں کے خلاف سازش کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر کی شناخت پر حملے بعدعلاقے کو فراموش کر دیا گیا ہے اوراسے غم اور مایوسی کے عالم میں چھوڑدیاگیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، روزگار،زمینوں ، باغات، گھروں اورمعاشی حقوق سمیت بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کی شدید مذمت کی ۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ چاہے زمین کے مالکان ہوں یاصحافی جو بھی اپنے حقوق کی بات کرتا ہے ، پریس میں ان کی وکالت کرتا ہے یابھارتی ایجنسیوں کے جابرانہ اقدامات کے خلاف احتجاج کرنے کی کوشش کرتا ہے، ان سب کو مظالم کا نشانہ بنایاجاتا ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی طویل خاموشی پر بھی حیرت کا اظہار کیا جس نے جموں و کشمیر کے بارے میں اپنی متفقہ قراردادوں کے تحت متنازعہ علاقے کی ذمہ داری تسلیم کی تھی۔
محمد فاروق رحمانی نے مسلم ممالک کی بے حسی پربھی افسوس کا اظہار کیا جو قرآن و سنت کے رہنما اصولوں کے تحت دنیا کے محکوم اور مظلوم مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے پابندہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی ادارہ اور اس طرح کے دیگر ادارے اپنی اہمیت کھو دیں گے اور جنگ کے شعلے کسی بھی وقت اپنی بالادستی کے دعویدار ممالک کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔فاروق رحمانی نے کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں ایک کشمیری نوجوان عبدالرشید ڈار کے حراستی قتل کی مذمت کی جس کی مسخ شدہ لاش بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کے تقریبا تین ماہ بعد زرہامہ کے جنگلات سے برآمد ہوئی ہے۔انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں سرکاری ملازمین کو من گھڑت بنیادوں پر برطرف کرنے، انسدادتجاوزات کے نام پر مکانات کو مسمار کرنے اور مکانات اور دکانوں کو ضبط کرنے کی بھی مذمت کی۔