سرینگر: (سچ خبریں) نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کو سیاسی، معاشی اور دیگر بنیادی حقوق سے محروم کرنے کیلئے پے در پے اقدامات کر رہی ہے۔
میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے اپنے تازہ ترین اقدام میں بھارتی پنجاب کے ایک رہائشی کو مقبوضہ علاقے میں پارلیمانی الیکشن لڑنے کی اجازت دی ہے۔بلدیو کمار نے مقبوضہ علاقے کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ یااور کوئی رہائشی دستاویز پاس نہ ہونے کے باوجود اسلام آباد راجوری حلقے سے اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں اور اس طرح وہ پہلا بھارتی شہری ہے جو علاقے میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے ۔
مودی حکومت نے اگست 2019کے بعد لاکھوں بھارتی ہندوﺅں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس فراہم کیے ہیں۔ ہندو توا بی جے پی حکومت کشمیریوں سے انکی زمینیں ، مکانات اور دیگر املاک چھین کر بھارتی ہندوﺅں کو دے رہی ہے جسکا واحد مقصد علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کوا قلیت میں بدلنا ہے۔
دریں اثناءجب سے مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے، بھارتی فوجیوں نے ، جنہیں کالے قوانین کے تحت بے لگام ختیارات حاصل ہیں، علاقے میںمحاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ فوجیوں نے بے گناہ کشمیریوں کو ہراساںکرنے کے ساتھ ساتھ اب تک سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کر کے مختلف حراستی مراکز میں بند کر دیا ہے جہاں مختلف طریقوں سے ان کی تذلیل کی جارہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری مظالم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت غیر قانونی بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں کشمیریوں کو بدترین انتقامی کارروائیوںکا نشانہ بنارہی ہے
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھارتی حکومت نے 05 اگست 2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد علاقے کو مکمل طور پر ایک جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن سے کشمیریوں کی شناخت، زمینوں، ملازمتوں،وسائل اور اظہاررائے کی آزادی پر مسلسل حملے جاری ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیریوں کو بے اختیار اور بے دخل کرنے کے لیے یہاں سے ہزاروں کلو میٹر دور نئی دہلی میں روز نت نئے فیصلے کیے جاتے ہیں۔
ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک اہلکار ڈیوٹی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا۔