نئی دہلی: (سچ خبریں) بھارت میں حزب اختلاف کے سرکردہ رہنما بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی موجودہ زمینی صورتحال کا جائزہ لینے اور علاقے کے لوگوں کی شکایات سننے کے لیے علاقے کا دورہ کریں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ دورہ مئی کے مہینے میں ہوگا۔ یہ پیشرفت نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی قیادت میںمقبوضہ جموںوکشمیر کے آل پارٹی وفد کی جمعرات کو نئی دہلی میں بھارتی اپوزیشن رہنماوں سے ملاقات کے بعد سامنے آئی۔
نیشنل کانفرنس کے علاوہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، کانگریس، عام آدمی پارٹی، نیشنل پینتھرس پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ اور عوامی نیشنل کانفرنس کے رہنما وفد کا حصہ تھے۔ وفد نے ایک گھنٹے تک جاری رہنے ملاقات کے دوران حزب اختلاف کے بھارتی رہنماﺅں کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کی بحالی کے ساتھ ساتھ علاقے کو ریاست کا درجہ دینے کے لیے ان سے تعاون طلب کیا۔
وفد نے بھارتی رہنماﺅں کو کشمیریوں کو درپیش بے روزگاری، ملازمتوں میں بھرتی کے عمل میں عدم شفافیت، پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ اور بے دخلی مہم جیسے سلگتے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے اس موقع پر کہاکہ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کا درد بانٹنے کے لیے سری نگر کا دورہ کریں گے۔فاروق عبداللہ نے نئی دہلی سے ٹیلی فون پر سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی اپوزیشن رہنما رمضان کے فوراً بعد مئی کے مہینے میں جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں کشمیریوں کو درپیش تمام مسائل پر غور کیا جائے گا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ کانفرنس میں خاص طور پر ریاستی حیثیت کی بحالی اور فوری اسمبلی انتخابات کے لیے مزید لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔