سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیرکے حل نہ ہونے سے جنوبی ایشیاکے خطے میں ایٹمی جنگ چھڑجانے کے امکانات موجود ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں دنیا بالخصوص اقوام متحدہ کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کو نظر انداز کرنا اتنا ہی مہلک اور تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے جتنا کہ مسئلہ فلسطین کا حل نہ ہو نا مشرق وسطیٰ کے لئے تباہ کن ثابت ہو رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے میں انتشار کے خاتمے کے لیے تنازعہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔
حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے ظالمانہ کارروائیوں اور فوجی طاقت کے استعمال کے باوجود کشمیریوںکے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو روزانہ کی بنیاد پر شہید کیا جاتا ہے اور پوری کشمیری قیادت نظربندہے، علمائے کرام سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت جیلوں اور حراستی مراکز میں نظر بند کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے ظالمانہ کارروائیاں اور فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے لیکن کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ ان مظالم کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے کے تحت کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔
دوسری طرف بھارت میں کانگریس پارٹی کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے فلسطین میں جنگ بندی کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرارداد پرووٹنگ میں بھارت کی غیر حاضری پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی اقدار کا تحفظ ہمارا اصول رہا ہے اور فلسطین میں جنگ بندی کے معاملے پر خاموش رہ کر ہماری حکومت نے بہت غلط کیا ہے۔