بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں امرناتھ یاترا کا آغاز

?️

سرینگر: (سچ خبریں) بھارتی زیرِانتظام کشمیر میں آج تین جولائی بروز جمعرات ہندوؤں کی مقدس امرناتھ یاترا کا آغاز ہو گیا۔ ایک ماہ جاری رہنے والی یہ یاترا ایسے وقت شروع ہوئی ہے، جب رواں سال اپریل میں پہلگام کے قریب ایک مسلح حملے نے بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی کو جنم دیا تھا۔

گزشتہ برس پانچ لاکھ سے زائد عقیدت مندوں نے ہمالیائی پہاڑوں میں واقع ایک غار میں موجود برف کے قدرتی ستون کی زیارت کی تھی، جسے ہندو دیوتا شیوو کے روپ میں پوجا جاتا ہے۔

اس سال یاترا کا آغاز پہلگام میں اسی علاقے سے ہوا، جہاں 22 اپریل کو مسلح حملہ آوروں نے 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جن میں اکثریت ہندو سیاحوں کی تھی۔

بھارت نے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا، جسے اسلام آباد نے مسترد کیا۔

اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی نے شدت اختیار کی، جو چار روزہ محدود جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

10 مئی تک جنگ بندی سے قبل دونوں جانب سے میزائل، ڈرون اور توپ خانے کے حملوں میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے تھے۔ یہ 1999ء کے بعد دونوں جوہری ممالک کے درمیان بدترین محاذ آرائی تھی۔

تاہم یاتریوں میں خوف کے آثار نظر نہیں آئے۔ اتر پردیش سے آئے منیشور داس شاستری نے اے ایف پی کو بتایا، ”یہاں کسی قسم کا کوئی خوف نہیں۔ ہماری فوج ہر جگہ تعینات ہے، کوئی ہم پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

بھارت نے یاترا کے لیے سکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کیے ہیں۔ تقریباً 45,000 سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ ہائی ٹیک نگرانی کے آلات، چہرہ شناس کیمرے اور الیکٹرانک ریڈیو کارڈز کے ذریعے یاتریوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے پولیس چیف وی کے برڈی نے کہا، ”ہم نے کثیر سطحی اور مظبوط سکیورٹی انتظامات کیے ہیں تاکہ یاترا کو محفوظ اور آسان بنایا جا سکے۔

پہلگام میں یاتریوں کا بیس کیمپ خاردار تاروں سے گھرا ایک قلعہ بن چکا ہے۔ بکتر بند گاڑیاں، ریت کی بوریاں اور پوشیدہ مورچے ہر سمت موجود ہیں۔

یاتریوں کو رجسٹریشن کے بعد سکیورٹی قافلوں میں روانہ کیا جاتا ہے اور پیدل سفر کا آغاز اسی مقام سے ہوتا ہے، جہاں سڑک ختم ہو جاتی ہے۔ تقریباً 30 کلومیٹر طویل اور 3,900 میٹر بلند اس پہاڑی راستے میں درجنوں مقامات پر مفت لنگر بھی تقسیم کیا جا رہا ہے۔

بھارتی ریاست اتر پردیش سے آئے 29 سالہ اُجوال یادیو نے کہا، ”جو بھی حملہ یہاں ہوا، مجھے کوئی خوف نہیں۔ میں بابا (برف کا ستون) کے درشن کے لیے آیا ہوں۔ سکیورٹی کے ایسے انتظامات ہیں کہ کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔‘‘

اگرچہ حکام کا کہنا ہے کہ عوامی اعتماد بحال ہو رہا ہے مگر یاترا کے لیے رجسٹریشن گزشتہ برس کے مقابلے میں 10 فیصد کم ہوئی ہے۔

جموں و کشمیر میں بھارتی مقرر کردہ منتظم منوج سنہا نے کہا ، ”لوگوں کا اعتماد واپس آ رہا ہے‘‘، لیکن انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ لوگ اب بھی ہچکچا رہے ہیں۔

یاترا اگست کے آغاز تک جاری رہے گی، جس دوران ہزاروں یاتری غار تک پہنچنے کی کوشش کریں گے ، یہ ایک ایسا روحانی تجربہ جو ہر سال سیاسی اور سکیورٹی تناؤ کے درمیان منعقد کیا جاتا ہے۔

مشہور خبریں۔

سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں ججز کی تعیناتی سے روک دیا

?️ 1 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تعیناتی

اسمبلیوں کی تحلیل پر عمران خان الیکشن کرا کے کیا کرے گا

?️ 7 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا

عراقی حملوں سے اسرائیلی فوج میں خطرے کی گھنٹی بجی

?️ 9 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے فوجی مراکز کے خلاف عراقی اسلامی مزاحمتی حملوں

صیہونی حکومت کی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی

?️ 1 مارچ 2025سچ خبریں: جمعرات کی صبح صیہونی حکومت نے 642 فلسطینی قیدیوں کو رہا

زیلنسکی نے ٹرمپ سے ملاقات میں زمینی تبادلے پر اعتراض کیون نہیں کیا ؟

?️ 21 اگست 2025سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل نے یورپی عہدیداروں کے حوالے سے گزارش

صوبائی حکومت واجبات کی ادائیگی میں تاحال ناکام، پشاور بی آر ٹی بند ہونے کے قریب

?️ 3 جون 2023پشاور: (سچ خبریں) صوبائی حکومت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے

پولیٹیکو: یورپ نے طلباء کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے کریک ڈاؤن سے موقع سے فائدہ اٹھایا

?️ 1 جون 2025سچ خبریں: یورپی یونین ٹیلنٹ کو راغب کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ

لبنان میں جنگ غزہ سے زیادہ مشکل ہے:صیہونی فوجیوں کا اعتراف

?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر حزب اللہ کے ساتھ جنگ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے